اسلام آباد(ثناء نیوز) ملی یکجہتی کونسل نے پاکستان عوامی تحریک کے 10نکات کی حمایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بعض قوتیں دھرنوں کو بنیاد بنا کر ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانا چاہتی ہیں امید ہے کہ یہ مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ان کے کنٹینر میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے امید ظاہر کی کہ یہ مسئلہ جلد ہی حل ہوجائے اور ملک نظام مصطفی کا گہوارہ بنے گا انہوں نے کہا یہ ہماری بھی خواہش ہے اور ہم اس کے لیے جدوجہد بھی کررہے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری اسی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ہم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے حق میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور ملک نظام مصطفی کا گہوارہ بنے گا اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ اس حادثے کے بعد وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو مستعفی ہوجانا چاہیے کیونکہ جب تک عدالت کی طرف انہیں کلین چٹ نہیں مل جاتی انہیں یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس منصب پر فائز رہیں۔ اس کے لیے ایک ایسا عدالتی کمیشن بننا چاہیے جس میں پنجاب کا کوئی جج شامل نہ ہو تاکہ وہ اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر سکے۔ قبل ازیں ملک کی 30سے زائد دینی مذہبی جماعتوں وتنظیموں اور تمام مسالک کے جید علماء کرام پر مشتمل ملکی یکجہتی کونسل نے تجویز دی ہے کہ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفوں کا مطالبہ عدالتی کمیشن کی رپورٹس سے منسلک کردیا جائے سانحہ ماڈل ٹائون کے عدالتی کمیشن پر اعتماد پیدا کرنے کے لیے پنجاب سے باہر کے جج حضرات کا کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ کونسل نے اسلام آباد میں سیاسی متحارب فریقین میں مصالحت اور حکومت، عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے رابطوں کے ذریعے باعزت درمیانی راستہ نکالنے کا اعلان کر دیا کونسل نے واضح کیا ہے کہ عوام پر مہنگائی بیروزگاری کرپشن کا ذمہ دار مراعات یافتہ مٹھی بھر طبقہ مسلط ہے مسائل اور مشکلات دور کرنے کیلئے اسلام کے معاشی نظام سے انحراف اور سودی نظام ختم کیا جائے جمعہ کی تعطیل بحال کی جائے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پارلیمنٹ میں زیر بحث لائی جائیں اور قرآن و سنت سے متصادم قوانین کو ختم کرتے ہوئے اسلامی قانون سازی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار کونسل کے گذشتہ روز ہنگامی مشاورتی اجلاس کے بعد کونسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، علامہ ساجد علی نقوی اور دیگر رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رابطوں کے لئے علامہ امین شہیدی کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔ کونسل کا اجلاس ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کونسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے پریس کانفرنس میں یہ اعلامیہ پڑھا جس میں کہا گیا کہ پاکستان چاروں اطراف سے خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ فوجی اور سکیورٹی اداروں کے افسر اور جوان قربانیاں دے رہے ہیں۔ اس لیے ملک کسی سیاسی، جمہوری یا پارلیمانی حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ حکومت اور آزادی وانقلاب مارچ کے قائدین حالات کی سنگینی کا ادراک کریں اور مذاکرات کے ذریعے باعزت ودرمیانی راستہ اختیار کریں۔ ڈیڈلاک اور بند گلی میں بند ہونے کی حکمت عملی سب کے لیے تباہی کا باعث ہوگی۔
ملی یکجہتی کونسل