بک شیلف....پاکستانی سیاست میں پنجاب مخالف رویے؟
عامر ریاض اردو، پنجابی اور انگریزی زبانوں گزشتہ کئی برسوں سے لکھ رہے ہیں۔ تاریخ پنجاب، تاریخ پاک وہند بین الا قوامی و جدید پنجابی ادب کے حوالے سے ان کی کئی کتابیں چھپ چکی ہیں۔ بطور ایڈیٹر2003ءسے عوامی جمہوری فورم سے وابستہ ہیں۔ تعلیم اور نصابی کتب کے حوالے سے ان کی تحقیقی رپورٹ ” ہم اپنے بچوں کو کیا پڑھا رہے ہیں! نصابی کتب کے بارے ایک جائزہ!“ کو ہر سطح پر سراہا جا چکا ہے۔ حال ہی میں عامر ریاض کا کتابچہ”پاکستانی سیاست میں پنجاب مخالف رویے؟“ شائع ہو ا ہے۔ کتابچے میں مختلف سوالات اٹھائے گئے ہیں ۔ ان میں 2008ءکے انتخابات کے بعد پاکستان اور پنجاب مخالف رویے اور نئے صوبوں کی سیاست کے بارے میں بھی لکھا گیا ہے۔ آخری بات میں عامر ریاض نے لکھا ہے کہ ” انگریز آج سے دو سو سال پہلے بھی افغانستان اور وسط ایشیا کی طرف جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ اس کے لئے انہوں نے اس خطہ میں تجارتی سلسلوں کا رخ ماردھاڑ اورعسکری بھرتیوں کی طرف موڑ دیا۔ پھر 1894ءمیں ڈیورنڈ لائن بنا کر پرانے سلک روٹ کو بھی بند کر دیا گیا۔ یہاں ہندو مسلم، سکھ ہی نہیں بلکہ پنجابی، پختون، سندھی، بلوچ جھگڑے بڑھانے میں بھی ان کا خاصا کردارد رہا ہے اب وہ تو یہاں سے جاچکے ہیں مگر ان کی پالیسیوں کو جاری رکھنے والے یہاں اب بھی بہت ہیں۔ سونے پر سہاگہ مرکزیت پسندی نے چڑھایا کہ جس نے لسانی قومیتی، ثقافتی رنگارنگی کو پاکستانی قوم پرستی سے بوجوہ متصادم کر دیا ۔ اس تصادم کی سیاست کا نتیجہ یہ ہے کہ یہاں بھی ایک دوسرے کی نفی میں اپناتضاد ڈھونڈ نے میں غلطاں ہیں۔ پنجاب مخالف سیاست بھی انہی میں سے ایک اہم مسئلہ ہے۔ کتابچے کی قیمت 30روپے رکھی گئی ہے۔ (عامر ریاض3/8سٹریٹ نمبر6کیولری گراﺅنڈ لاہور کینٹ فون0301-8407020)