نئے بھاری ٹیکس لگا کر حکومت نے عوامی دعوئوں کی نفی کردی: صنعتکارتاجر

لاہور (کامرس رپورٹر) نیا بھاری ٹیکس لگا کر حکومت نے عوامی بھلائی کے دعوئوں کی نفی کر دی۔ مہنگائی مزید بڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہار تاجروں، صنعتکاروں، سماجی شخصیات نے کیا۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر نے کہا ہے کہ 40ارب روپے کے نئے ٹیکس ہماری مشاورت کے بغیر لگائے گئے ہیںجو سراسر زیادتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان ٹیکسوں سے جہاں تجارت متاثر ہوگی وہیں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا، حکومت کو ان ٹیکسوں کے نفاذ سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا ہم وزیرخزانہ اسحق ڈار اور ایف بی آر کی ٹیم سے پوچھتے ہیں کہ ٹیکس لگانے میںاتنی تیزیاں اورریلیف دینے میں اتنی سستی سے کیا مطلب لیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے تاجروں کیلئے بھی ریلیف پیکیج اعلان کیاجائے۔ ویب کوپ پنجاب کے چیئرمین ملک طاہر جاوید نے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر بجلی گیس پیٹرول ڈیزل اور دودھ دہی کے نرخوں میں کمی کر نے کے لیے احکامات جاری کروا دیں۔ بزنس پینل کے صدارتی امیدوار، ایگزیکٹو کمیٹی ممبرفیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، حاجی غلام علی نے کہا کہ نئے ٹیکسوں کا بوجھ غریب عوام برداشست نہیں کر سکے گی، مہنگائی کا ایک نیا طوفان آ جائے گا۔ چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ظہیر بھٹہ، صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن، چوہدری افتخار بشیرسابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرآف کامرس نے کہا کہ اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے عام آدمی براہ راست متاثر ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ اشیاء کی فروخت کے معاہدے قبل از وقت ہوتے ہیں بار بار قیمتوں میں اضافہ سے صنعتکار و تاجر برادری مالی طور پر پریشانی کا شکار ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن