لاہور (میاں علی افضل سے) آڈٹ جنرل آف پاکستان کی جانب سے پنجاب کے مختلف شہروں، تحصیلوں، ٹاﺅنوں میں آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، رجسٹریشن فیس، رجسٹریوں کی مد میں سرکاری فیس عدم ادائیگی، لینڈ ریونیو کی وصولی میں ناکامی اور مبینہ بے ضابطگیوں پر بنائے گئے آڈٹ پیروں پر بورڈ آف ریونیو نے پنجاب کے مختلف ایڈیشنل کلکٹروں، سب رجسٹرار اور تحصیلداروں کو نوٹس جاری کئے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلہ میں آئندہ ہفتے میں اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں آڈٹ پیراس کے متعلق جواب طلبی، اربوں روپے کی مبینہ بے ضابطگیوں اور ٹیکس کی وصولی نہ کرنیوالے ذمہ داروں کیخلاف بھرپور کارروائی کا امکان ہے۔ آڈٹ جنرل کی رپورٹ میں بہت سے تحصیلداروں اور سب رجسٹرار کیخلاف 8 سے 9 آڈٹ پیرے بھی بنائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل کلکٹر لاہور سٹی کے خلاف 1 پیرا، تحصیلدار کینٹ لاہور کیخلاف 6 پیرا، تحصیلدار فیروزوالا کیخلاف 6 پیرے، سب رجسٹرار سمن آباد لاہور کیخلاف 2 پیرے، سب رجسٹرار داتا گنج بخش کیخلاف 2 پیرے، سب رجسٹرار واہگہ ٹاﺅن کیخلاف 4 پیرے، سب رجسٹرار فیروزوالا کیخلاف 5 پیرے، سب رجسٹرار گلبرگ ٹاﺅن لاہور کیخلاف 2 پیرے، سب رجسٹرار نشتر ٹاﺅن کیخلاف 3 پیرے، سب رجسٹرار حافظ آباد کے خلاف 6 پیرے، سب رجسٹرار گجرات کیخلاف 4 پیرے، سب رجسٹرار علامہ اقبال ٹاﺅن کیخلاف 2 آڈٹ پیرے ہیں جبکہ مجموعی طور پر آڈٹ پیروں کی تعداد 182 ہے جس پر جواب طلبی کے بعد غیر تسلی بخش جواب پر ریونیو افسران کے خلاف سخت کارروائی کا امکان ہے۔