لاہور(کامرس رپورٹر) صوبائی وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں ٹیکس اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے غیر ضروری ٹیکس لگانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کے دائر ے کار کو وسیع کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت بوتیک،سیلون،بیوٹی پالرز اور ریستوران سمیت دیگر پر آسائش خدمات دینے پر بہتر آمدنی کمانے والے افراد سے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ۔اتھارٹی آئندہ مالی سال میں 6سے زائدمزید سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے بعدبورڈ آف ریونیو کی وصولیوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ معیشت کو مستحکم کرنے اور عام لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بجائے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ حکومت پنجاب کی ٹھوس پالیسی اور ملک میں بہتر امن و امان کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سر مایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ان خیالا ت کا اظہارصوبائی وزیر نے گزشتہ روز چیمبر آف کامرس کراچی میں اوورسیز انویسٹرز سے صوبائی بجٹ2017-18 کی تیاری اور وسائل میں اضافے سے متعلق مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع اوورسیز انویسٹرز کے صدر عبد العلیم، قومی و ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مالکان ،سی ای اوز کے علاوہ چیمبر کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔