اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے نجی گاڑیوں کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا ہے، عدم ادائیگی پر رجسٹریشن کے موقع پر ایکسائز و ٹیکسیشن حکام ٹیکس وصول کریں گے۔اس ضمن میں ایف بی ار نے ملک کے چاروں صوبوں میں ایکسائز دفاتر کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ایف بی آر کے سیکشن 231 بی کے تحت 2009اور اسکے بعد خریدی گئی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا اطلاق ہوگا تاہم رجسٹرڈ شدہ پانچ سال سے پرانی گاڑیوں سے انکم ٹیکس وصولی گاڑی ٹرانسفر کے موقع پر کی جائے گی۔ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق این ٹی این رکھنے والے شہریوں کو اس ٹیکس میں ریلیف دیا گیا ہے جس کے مطابق 850 سی سی تک کی گاڑیوںپر ٹیکس 10 ہزار روپے، 1000 سی سی تک 20 ہزار روپے ،1300 سی سی تک 30 ہزار روپے، 1600 سی سی تک 50 ہزار روپے ،1800 سی سی تک 75 ہزار، 2000 ہزار سی سی تک 1 لاکھ روپے‘ 2500 سی سی تک 1 لاکھ 50 ہزار روپے‘ اور 3000 سی سی تک کی گاڑیوں ہر 2 لاکھ 50 ہزار روپے انکم ٹیکس کی مد میں وصول کیے جائیں گے جبکہ نان ٹیکس پیئرز سے 850 سی سی پر 10 ہزار روپے‘ 1000 سی سی پر 25 ہزار روپے 1300 سی سی پر 40 ہزار روپے 1600 سی سی پر 1 لاکھ 1800 سی سی تک 1 لاکھ 50 ہزار روپے‘ 2000 سی سی تک 4 لاکھ روپے اور 3000 سی سی سے زائد پر 4لاکھ 50 ہزار روپے وصول کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ گھریلو صارفین گاڑیوں کی خریداری پر سیلز ٹیکس اور رجسٹریشن پر انکم ٹیکس کی ادائیگی کریں گے۔ دریں اثنا حکومت پنجاب نے نجی گاڑیوں کی ٹوکن ٹیکس فیس 50 سے 100 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے جبکہ لینڈ کروزر‘ جیپ سمیت دیگر بڑی گاڑیوں پر لگژی ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ ایکسائز ذرائع کے مطابق 1000 سی سی تک 10 ہزار لائف ٹائم اور 1300 سی سی تک 1800 کے بجائے 2200 روپے 1500 سی سی تک 3000 کے بجائے 6000 روپے 2000 سی سی تک 4500 کے بجائے 9000 روپے‘ 2500 سی سی تک 6000 کے بجائے 12000 روپے اور 2500 سی سی سے زائد پر 15000 روپے وصول کیے جائیں گے۔لینڈ کروزر، جیپ سمیت دیگر بڑی گاڑیوں پر سیٹ کے حساب سے 2500 روپے فی سیٹ وصول کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق لگڑری کیٹیگری میں 1600 سے 1999 سی سی تک 1 لاکھ روپے 2000 سے 2499 سی سی تک 2 لاکھ روپے اور 2500 سے زائد پر 3 لاکھ روپے لگڑری ٹیکس کی مد میں وصول کیے جائیں گے۔