کئی اضلاع میں گندم خریداری مراکز قائم نہیں ہو سکے ‘ کاشتکاروں کا شدید احتجاج

لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب میں گندم خریداری 20 اپریل سے شروع ہو گئی گندم خریداری کے لئے بنکوں سے قرضے حاصل کر لئے گئے تاہم فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، گجرات، راولپنڈی، سرگودھا، خانیوال اضلاع میں گندم خریداری کے لئے انتظامات مکمل نہیں ہو سکے۔ ان اضلاع کے کسان رہنماو¿ں محمد نواز باجوہ، محمد ادریس، خان چودھری، اور کسان بورڈ کے رہنما اختر فاروق نے محکمہ خوراک پنجاب کے گندم خریداروں کے ابتدائی انتظامات مکمل نہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک پنجاب کے خریداری مرکز کہیں قائم نظر نہیں آ رہے۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز ابھی تک خواب غفلت کی نیند سو رہے ہیں جس کی وجہ سے کسان مشکلات اور تذبذب کا شکارہیں ایسی صورت حال میں جہاں ملک میں پہلے ہی 25 ملین ٹن کم گندم پیدا ہونے کے خدشات منڈلا رہے ہیں محکمہ خوراک پنجاب ابھی تک خریداری گندم میں سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھا رہا جس کی وجہ کاشتکاروں کی تشویش بڑھ رہی ہے ۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ محکمہ خوراک پنجا باور پاسکو مل کر بھی 70 لاکھ ٹن گندم خرید نہیں کر سکیں گے کیونکہ شہری آبادی کی خوراک کی ضرورت 70 لاکھ ٹن ہوئی۔ دوسری طرف محکمہ خوراک پنجاب حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب40 لاکھ میٹرک ٹن کستانوں سے براہ راست خریدے گا۔ 374 خریداری مراکز قائم کردیئے 120 ملین روپے درکار ہوں گے جو بنکوں سے حاصل کر لئے گئے ہیں۔ کسانوں سے گندم 1200 روپے، 40 گرام خریدی لی جائے گی جبکہ 7 روپے 50 پیسے 100 کلو گرام جیوٹ بیگز ٹرانپوزیشن چارجز کے وصول کئے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن