لاہور (کامرس رپورٹر) مالیاتی خسارے کی وجہ سے معیشت کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے ۔ اعلیٰ عدالتوں میں ٹیکسوں کے حوالے سے 6 ہزار سے زائد مقدمات زیرالتواء ہیں۔36 ہزار رجسٹرڈ کمپنیوں میں سے صرف چند ہزار ٹیکس دیتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ’’مالیاتی خسارے‘‘کے حوالے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جس میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس اعجاز الحسن،جسٹس عائشہ اے ملک،سابق مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ضیا حیدر رضوی،صدر لاہور ٹیکس بار قاری حبیب الرحمٗن ،محمد اویس ،اجمل خان ،محمد محسن ورک سمیت ٹیکس پریکٹشنرز اور ماہرین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔تقریب کے دوران لاہور ٹیکس بار اکیڈمی میں کیپسٹی بلڈنگ کے حوالے کورس مکمل کرنیوالے 200وکلاء اور ٹیکس پریکٹیشنرز میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے گئے۔ لاہور ٹیکس بار کے صدر قاری حبیب الرحمٗن زبیری نے کہا کہ سسٹم کی خرابی کے باعث ٹیکسو ں سے متعلق قانونی چارہ جوئی کے رجحان میںاضافہ ہورہا ہے۔قانونی چارہ جوئی کرنیوالے ٹیکس گزار کو آدھا انصاف بھی نہیں ملتا۔ملک بھر میں 36ہزار سے زائد کمپنیاں رجسڑڈ ہیںجس میں سے 22ہزار سے زائد لاہور میں ہیں۔لیکن ٹیک صرف چند ہزار کمپنیاں دے رہی ہیں ۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو پہلے سے رجسٹرڈ ٹیکس گزاروں پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس نہ دینے والی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں ٹیکس نیٹ میں شامل کرے۔اسی صور ت میں ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہوسکتی ہے۔