لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ یکم جنوری 2014ء سے ٹریکٹر انڈسٹری پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھاکر 17 فیصد کرنے کا فیصلہ فوراً واپس لے کیونکہ اس سے نہ صرف زرعی شعبہ بُری طرح متاثر ہوگا بلکہ ہزاروں ہنرمند ورکرز بھی بے روزگار ہوجائیں گے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ یکم جنوری سے ٹریکٹر انڈسٹری پر جنرل سیلزٹیکس کی شرح بڑھانے کا فیصلہ بہت پریشان کُن اور زمینی حقائق کے منافی ہے کیونکہ اس سے ٹریکٹر اسمبلرز اور اُن کے تین سو سے زائد وینڈرز تباہ ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستانی ٹریکٹر انڈسٹری دنیا میں سب سے سستے ٹریکٹر تیار کرتی ہے اس کے باوجود یہ خریدنا بہت سے کسانوں کے لیے مشکل ہے، اگر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد کردی گئی تو کسانوں کے لیے ٹریکرز خریدنا ناممکن ہوجائے گا جس سے کا نتیجہ زرعی پیداوار میں نمایاں کمی اور غربت و بے روزگاری میں اضافہ کی صورت میں برآمد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کسانوں کو ٹریکٹر خریدنے کے لیے حکومت کی جانب سے سبسڈی اور سستے قرضوں کی ضرورت ہے لیکن اِس کے برعکس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔