لاہور(کامرس رپورٹر) بینکنگ ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافے کے خدشات نے کمرشل بینکوں کے ڈپازٹس کم کر دیئے،، ایک ماہ میں عوام نے 22 ارب روپے سے زیادہ رقم نکلوا لی ۔سٹیٹ بینک کے مطابق فروری کے دوران کمرشل بینکوں کے پاس ڈپازٹس میں سے مجموعی طور پر 22 ارب 55 کروڑ روپے نکلوا لیے گئے ۔فروری کے اختتام پر بینکوں کے ڈپازٹس کا مجموعی حجم 93 کھرب 85 ارب 55 کروڑ 20 لاکھ روپے رہ گیاہے جبکہ یکم فروری کو ڈپازٹس کا حجم 94 کھرب 8 ارب 10 کروڑ 20 لاکھ روپے کی بلند ترین سطح پر تھا اس سے قبل فروری کے دوران ڈپازٹس کی رقم میں اضافہ ہی ریکارڈ کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال2015 میں فروری کے دوران بینکوں کے ڈپازٹس میں 26 ارب 67 کروڑ 20 لاکھ روپے ،، اور سال 2014 میں 33 ارب 18 کروڑ 30 لاکھ روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ڈپازٹس میں کمی کے باوجود بینکوں کی طرف سے حکومت کو قرض دینے میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے رپورٹ کے مطابق فروری کے دوران بینکوں کی فروری کے دوران حکومتی پیپرز میں مزید 200 ارب 34 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے بینکوں کی سرمایہ کاری کے حجم 70 کھرب 19ارب 51 کروڑ روپئے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے حکومت کی طرف سے بینکنگ ٹرانزیکشن پر نان فائلرز سے یکم مارچ سے 0.6 فیصد کی شرح سے ٹیکس وصول کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم محکمہ خزانہ نے ود ہولڈنگ ٹیکس کی 0.4 فیصد رعایتی شرح سے وصولی کی مدت 15 مارچ تک بڑھا دی ہے ۔