کریسٹ پروگرام میں تکنیکی غلطیاں ‘ٹیکس دہندگان مشکلات سے دوچار

کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان انڈینٹر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین ثاقب فیاض مگوںنے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے5زیر ریٹیڈ سیکٹر میں کمرشل امپورٹرز، ٹریڈرز اور سپلائرز کو سیلزٹیکس رجسٹریشن کے وقت آپشن کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا ہے اورآپشن کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے خوکار کریسٹ پروگرام کی تیکنیکی کی غلطیوں کی وجہ سے ایف بی آر کی جانب سے کمرشل امپورٹرز، ٹریڈرز اور سپلائرز کو جرمانے کے نوٹسز کے اجراءپر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ثاقب فیاض مگوں نے کہاکہ 5زیر ریٹیڈ سیکٹر میں میوفیکچررز سمیت کمرشل امپورٹرز ، ٹریڈرز اور سپلائرز کوایس آر او1125کے تحت2 فیصدرعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت حاصل ہے ۔میوفیکچررزتواس سہولت کا فائدہ اٹھا رہتے ہیں مگر کمرشل امپورٹرز ، ٹریڈرز اور سپلائرز کے لیے سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کے وقت مندرجہ بالا آپشن دستیاب نہیں جس کی وجہ سے پرال کا خودکار”کریسٹ پروگرام“ غلط نوٹسز کا باعث بن رہا ہے اور اس کا خمیازہ کمرشل امپورٹرز، ٹریڈرز اور سپلائرز کو بھگتنا پڑ رہاہے۔ثاقب فیاض مگوں نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ ایس آر او221کے تحت 5 زیر ریٹیڈ سیکٹرز میںرجسٹرڈاور غیر رجسٹرڈ افراد کو 2فیصد سیلز ٹیکس کی سہولت حاصل ہے لیکن ابہام یہ ہے کہ ایف بی آر 5زیر ریٹیڈ سیکٹر کے غیر جسٹرڈ افراد کی کس طرح تصدیق کر ے گی کہ آیاان کا تعلق5زیر ریٹیڈ سیکٹر سے ہے بھی یا نہیں۔ان تمام مسائل کی وجہ سے کاروباری افراد مال کی فروخت سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جس سے صنعتوں کو خام مال کی دستیابی متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ پرال میں کمرشل امپورٹرز، ٹریڈرز اور سپلائرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے وقت 5زیر ریٹیڈ سیکٹر میں سیلزٹیکس رجسٹریشن کا آپشن فراہم کیا جائے اور تمام نوٹسز منسوخ کیے جائیں تاکہ کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق بحال ہو سکیں۔ انہوں نے حل تجویز کیا کہ یس آر او1125کے ترمیم شدہ ایس آراو 682 کے ٹیبل ون میں تمام آٹمز پرسیلز ٹیکس کی شرح غیر مشروط طور پر2فیصد تک رکھی جائے کیونکہ تمام آئٹمز 80سے 90فیصد5 زیر ریٹیڈ سیکٹرز میں استعمال ہو تے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن