واشنگٹن (اے پی پی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کی معاشی پائیدار ترقی کے اقتصادی پروگرام کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکسوں کی وصولی کے مساوی اور فعال ترین مستعد نظام کی ضرورت ہے۔ پاکستان کیلئے 4 ستمبر کو عالمی مالیاتی فنڈ کی طرف سے 6 ارب 64 ڈالرز کے قرضہ کی منظوری کے پیکج کے حوالہ سے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستانی معیشت کو مزید مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ کے ڈائریکٹرز کی طرف سے پیش کئے گئے جائزہ کے مطابق پاکستان کو مجموعی قومی پیداوار سے لے کر ٹیکس کی شرح کو بڑھانا بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے بجٹ کا خسارہ کم ہوگا اور ملک میں سماجی ترقی اور سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا ہوگی اور پاکستان میں ٹیکس بیس کو وسیع کرنا اور ٹیکس انتظامیہ کو دوبارہ نئے سرے سے استوار کرنا ہوگا۔ فنڈ نے پاکستان کی مجموعی اقتصادی کارکردگی کے حوالہ سے مزید کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے پاکستان میں مجموعی قومی پیداوار کی بڑھوتری کی شرح صرف 3 فیصد رہی ہے جوکہ بڑھتی ہوئی لیبر فورس کی کھپت کےلئے ناکافی ہے۔ ڈائریکٹر نے حکومت کی نئی توانائی پالیسی کا بھی خیرمقدم کیا ہے جس سے کئی دیرینہ مسائل حل ہوں گے۔