اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر نے گرتے ہوئے ریونیو کی تمام ذمہ داری معاشی سست روی پر ڈال دی ہے۔ اپنے سہ ماہی جائزہ میں ایف بی آر نے لکھا ہے کہ معیشت کو درپیش چیلنجز میں بجلی و گیس کی قلت‘ کم گروتھ‘ سرمایہ کاری میں تنزلی‘ مالی خسارہ‘ افراط زر‘ غیر معمولی سیلاب اور امن و امان کی صورتحال ہے۔ جائزہ میں کہا گیا ہے کہ بجٹ کے اعلان کے موقع پر ریونیو ہدف 2381 بلین روپے تھا جسے بعدازاں کم کر کے 2193 کیا گیا۔ جولائی سے دسمبر کے عرصہ میں 889 بلین روپے جمع ہوئے۔ اس طرح 6 فیصد گروتھ ریکارڈ ہوئی۔ 6 ماہ میں نظرثانی شدہ ریونیو ہدف کا ششماہی ہدف 91 فیصد تک حاصل کیا گیا۔ اس میں سے 337 بلین روپے براہ راست ٹیکسوں کی مد میں حاصل ہوئے۔ بڑی سروسز کے وفاق سے صوبوں کے منتقل ہونے کے بعد ودہولڈنگ ٹیکس کی وصولی متاثر ہوئی ہے۔ ودہولڈنگ ٹیکس مد میں 189 بلین روپے جمع ہوئے جس میں سے سب سے زیادہ رقم کنٹریکٹر سے جمع کردہ ٹیکس کی ہے جو 49 بلین روپے ہے۔