لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس دہندگان سے ریٹرن کی بنیاد پر ڈائریکٹ ٹیکس ریکوری روکتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار کی طرف سے محسن ورک نے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن کی بنیاد پر درخواست گزار کو ڈائریکٹ ٹیکس کی ریکوری کا نوٹس بھجوایا ہے جو غیرقانونی ہے، قانون کے مطابق ٹیکس ریکوری کیلئے پہلے نوٹس بھجوانا اور اس درخواست گزار کو سننا لازمی ہے، لاہور ہائیکورٹ یہ اصول پہلے بھی اپنے فیصلوں میں طے کر چکی ہے مگر پھر بھی ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس پیئرز کو ریٹرن کی بنیاد پر ڈائریکٹ ٹیکس ریکوری کے نوٹسز بھجوائے جا رہے ہیں، درخواست گزار کی طرف کوئی بھی ٹیکس واجب الادا نہیں ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ایف بی آر کی طرف سے بھجوائے گئے ڈائریکٹ ٹیکس ریکوری کے نوٹسز کو کالعدم کیاجائے، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے ڈائریکٹ ٹیکس ریکوری کے نوٹسز کیخلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ایف بی آر سے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔