لاہور (شہزادہ خالد) ٹیکس حکام کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث ٹیکس گوشواروں کا مطلوبہ ہدف پورا نہ ہونے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ ٹیکس گزاروں کی تعداد 11 لاکھ سے کم ہوکر 5 لاکھ رہ گئی۔ 2009ءمیں 11 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے تھے۔ 2013ءمیں 8 لاکھ رہ گئے اور 2014ءمیں بار بار تاریخ بڑھانے کے باوجود تعداد 5 لاکھ بھی نہ ہوسکی۔ کل 21 نومبر گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔ اسکی بڑی وجہ نیا سافٹ ویئر متعارف کرانا ہے جس میں موجود خامیاں دور نہ ہونے سے 30 ستمبر سے آخری تاریخ 21 نومبر تک پہنچ گئی۔ اسکے علاوہ من پسند افراد کی تعیناتیاں بھی وجہ ہے۔ درجنوں صفحوں پر مشتمل آن لائن گوشوارہ جمع کروانے کا حکم ٹیکس گزاروں کیلئے مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔ محکمہ ٹیکس آخری ہفتہ میں میڈیا پر اشتہارات کا سہارا لے کر دکھاوے کیلئے آخری دو دن رات گئے ٹیکس دفاتر اور بنک کھول کر صورتحال سے نمٹنے کی کوشش کریگا۔ سالانہ انکم ٹیکس گوشوارہ 2014ءکی بابت نوٹیفکیشن 819 بتاریخ 16-9-14 کو شائع ہوا۔ ٹیکس گزار کی رجسٹریشن بروقت نہ ہونا، رجسٹریشن کے مرحلہ پر ٹیکس گزار سے بلاجواز غیر ضروری کاغذات کا تقاضا، گوشوارہ کے ساتھ غیر ضروری Annexures کا الحاق، زبردستی آن لائن گوشوارہ مکمل کرنے پر زور، آن لائن سسٹم میں مسلسل خرابیاں، گوشوارہ کی غلط Calculations جیسا کہ ٹیکس گزار اپنی پروفائل میں معمولی تبدیلی کیلئے بھی ایف بی آر اور پی آر اے ایل کا محتاج ہے۔ محکمہ ٹیکس کا ٹیکس گزاروں کے ساتھ سلوک ہی گوشوارہ جمع نہ کروانے کی اصل وجہ ہے۔
ٹیکس گوشوارے/ ہدف