لاہور (ا ین این آئی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاویدنے پنجاب کی تاجر برادری کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فی الفور سیلز ٹیکس ایکٹ کی کاروبار دشمن شقوں39اور 40بی کو ختم کرے ۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید، نائب صدر ذیشان خلیل نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ ملک طاہر جاوید نے کہا کہ اگر 39اور 40بی کا غلط استعمال نہ روکا گیا تو نہ صرف رواں سال کے لیے محاصل وصولی کا بھاری ہدف پورا کرنا ناممکن ہوجائے گا بلکہ تاجر بھی کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے بے روزگاری کا ایک سیلاب آئے گا اور بے شمار مسائل جنم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو ٹیکس حکام اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے صوابدیدی اختیارات نے تاجروں کا جینا محال کررکھا ہے اور دوسری طرف اْن کے بینک اکائونٹس تک رسائی اور بینکوں سے لین دین پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس جیسے مسائل جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھاری ریونیو ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے موجودہ ٹیکس دہندگان کو سہولیات دیکر مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دینا ضروری ہے ۔لیکن اقدامات اس کے برعکس اٹھائے جارہے ہیں جس سے تاجروں کی شدید حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ایسے اقدامات کی وجہ سے نہ صرف ٹیکس دہندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ حکومت کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کوٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور انڈر انوائسنگ و سمگلنگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہئیں لیکن اس کے اہلکار مینوفیکچرنگ یونٹس اور مارکیٹوں میں چھاپے مارکر، مارکیٹوں کے باہر ناکے لگاکر اور واجبات کی وصولی کے نام پر ٹیکس دہندگان کے بینک اکائونٹس تک رسائی حاصل کرکے حالات بگاڑنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایماندار ٹیکس دہندگان کا شکرگزار ہونا چاہیے جو ٹیکس کی ادائیگی کی صورت میں اپنا قومی فریضہ بہ احسن ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے وسیع تر مفاد میں فوری طور پر کاروبار دشمن شقیں ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔