سیلز ٹیکس کی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ پرپی آراے اور ایف بی آر میں مذاکرات ناکام

لاہور (کامرس رپورٹر) پنجاب ریونیو اتھارٹی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے درمیان سیلز ٹیکس کی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کے مسئلہ پر مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں جس پر پی آر اے کا مزاکراتی وفد محکمہ خزانہ پنجاب کی ہدایت پر مذاکرات سے احتجاجاً واک آوٹ کر گیا ۔ترجمان پنجاب ریونیواتھارٹی نے کہا ہے کہ پنجاب ریونیواتھارٹی کے ایک وفد نے گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی دعوت پر ایف بی آرکے ہیڈکوارٹرز میں محصولات کی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کی- 13-3-14کے میمورنڈم کے مطابق ایف بی آر اور پی آر اے وقتاً فوقتاً اپنے ریونیو اکائونٹس کے معاملات طے کررہے تھے جو ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی بدولت پیش آئے تھے۔ پی آر اے کا یہ خیال ہے کہ ایف بی آر اورپی آر اے کے درمیان طے ہونے والے میمورنڈم کے تحت کسی بھی محصولاتی ادارے سے دوسرے ادارے کو ہونے والی ادائیگی چہار ماہی اسٹیٹمنٹ کی شکل میں ہوگی۔یہ اسٹیٹمنٹ متعلقہ سیلز ٹیکس قوانین کے تحت کام کرنے والے افراد کی جانب سے ایڈجسٹ کیے گئے ٹیکس کی بنیاد پر بنی تھی اور اس میں کسی اضافی حدود کا ذکر موجود نہیں تھا۔ PRAL جو کہ اس تمام ڈیٹا کا نگران ادارہ ہے نے اپنے سسٹم میں کسی قسم کی حدود کا تعین نہیں کیا جس سے ان حدود پر پورا نہ اترنے والی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کو روکا جاسکے۔ اس لئے پی آر اے نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ موجودہ میمورنڈم میں تبدیلی کے بغیر کسی بھی قسم کی نئی حدود کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی مفاہمتی عمل کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے اور نہ ہی پہلے سے کی گئی ٹیکس ایڈجسٹمنٹ اس کے دائرہ کار میں آئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن