چنیوٹ(نامہ نگار)چیئرمین کسان بورڈ ضلع سید نورالحسن شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ٓرڈینینس کے ذریعے کاشتکاروں سے لیئے جانے والے جبری ٹیکس کی ہر فورم پر مخالفت کریں گے زرعی انکم ٹیکس کی وصولی حکومت پنجاب کا ظالمانہ اور جابرانہ اقدام ہے اس کو ہر صورت روکنے کی کوشش کریں گے جس کے لیئے ہر سطح پر مذمتی تحریک بھی چلائیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر وترقی اور معیشیت میں کسان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اگر کسان کو 84000ہزار روپے آمدنی پر7000روپے یہ ظالمانہ ٹیکس لگا دیا گیا تو وہ کنگال ہو جائے گاانہوں نے کہا کہ کسان پہلے ہی مہنگی زرعی ادویات ،کھادیں اور بجلی کے بلوں کے بوجھ تلے دب کر مر چکا ہے حکومت پنجاب اس کو مزید مارنے کا ارادہ رکھتی ہے سید نورالحسن شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ممبر پنجاب بار کونسل ملک غلام عباس نسوآنہ نے ہمیں حکومت پنجاب کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف تحریک چلانے کی حمائیت کا اعلان کیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجٹ میں دیا گیا زرعی پیکج صرف دھوکہ ہے