جمعہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس منعقد ہوئے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماء عبد القادر ملا کو پھانسی دینے کے واقعہ پر قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلا س کا ماحول سوگوار تھا بیشتر حکومتی اوراپوزیشن ارکان بنگلہ دیشی حکومت کے ظالمانہ اقدام پر غمزدہ دکھائی دے رہے تھے۔ صاحبزادہ طارق اللہ،عبدالقادر ملا کو پھانسی دینے پر انتہائی افسردہ دکھائی دیتے تھے۔ متحدہ پاکستان کی بقا کی جنگ لڑنے والوں ’’پاکستانیوں کے قتل عام‘‘ کی مذمت کی قراداد منظور کرنے کا وقت آیا تو بیشتر حکومتی اور اپوزیشن ارکان زبانیں گنگ ہو گئیں۔ قرارداد پیر کی شام کو منعقد ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس تک مؤخر کر دی گئی معلوم نہیں دفتر خارجہ کے ’’بابو ‘‘ بنگلہ دیش میں پاکستانیوں کے قتل پر اپنی کیا رائے دیتے ہیں اس بارے میں پیر ہی کچھ معلوم ہو گا ۔