اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بین ایمرسن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملے کم ہو گئے ہیں‘رواں سال کوئی حملہ نہیں ہوا۔ حملہ میں کمی حکومت پاکستان کی درخواست پر کی گئی۔ ایمرسن نے مزید کہا کہ ڈرون حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کرائی جائے۔ ڈرون حملوں میں جہاں امریکہ مطلوب شدت پسندوں کو نشانہ بناتا رہا وہیں بے گناہ پاکستانی بھی ان کی زد میں آتے رہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، اس کا اعتراف خود امریکی حکام بھی کرتے ہیں۔ بے گناہ افراد کی ہلاکتوں سے امریکہ اور پاکستان حکومت کیخلاف نفرت کا ابھرنا ایک فطری امر تھا جس سے دہشت گردی میں بھی اضافہ ہوا۔ امریکہ نے اچھا کیا کہ ڈرون حملے بند کر دئیے۔ اقوام متحدہ کا تحقیقات کا مطالبہ بجا ہے۔ شفاف تحقیقات کے ذریعے ایسے لوگوں کا تعین کیا جائے جو بے قصور مارے گئے اور اقوام متحدہ امریکہ سے معاوضہ وصول کر کے ڈرون حملوں میں مارے جانے والوں کے لواحقین کو ادا کرے۔