بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن اور ورکنگ با¶نڈری پر مسلسل چوتھے روز بھی فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا‘ جس کی وجہ سے ورکنگ با¶نڈری کےساتھ آباد 5 دیہات خالی ہو گئے۔ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر بلاجواز فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ گزشتہ ایک سال سے جاری ہے۔ جس کے باعث ورکنگ با¶نڈری سے ملحقہ گا¶ں کے رہائشیوں نے مجبوراً نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ بھارت مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ تین روز قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے رینجرز کا ایک نوجوان جاں بحق ہوا ہے۔ پاکستان اب بھی جنگ بندی معاہدے پر قائم ہے لیکن بھارت آئے دن اشتعال پھیلاتا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید کہتے ہیں کہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات ہیں۔ یہ تو الٹا چورکے کوتوال کو ڈانٹنے والی بات ہے۔ دراندازی بھی بھارت کی طرف سے ہو رہی ہے اور تحفظات بھی انہیں ہی ہیں۔ ایل او سی کا تنازع بھی کشمیر کی طرح خود بھارت کا پیدا کردہ ہے لیکن بھارت اسے حل کرنے کی بجائے پورے خطے کو جنگ میں دھکیلنے پر تلا ہوا ہے۔ ”لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے“ ۔ وفاقی وزیر طاہر برجیس کے بقول بھارت کنٹرول لائن پر گولہ باری سے باز نہ آیا تو خاموش نہیں رہیں گے۔ ہماری حکومت کو کب ہوش آئے گی۔ جب سر سے پانی گزر جائے گا ؟بھارت امن کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے پاکستان کا دوستانہ روّیہ بھارت کو قائل کرنے کی بجائے مزید جارحیت کی طرف لے جائے جارہا ہے۔ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرنے تک دوستانہ رویہ بھی ترک کردیاجائے۔