عراق میں داعش نے مغوی امریکی صحافی کے قتل کی ویڈیو جاری کر دی’’اسلامک اسٹیٹ ان عراق اینڈ سیریا‘‘ کے عسکریت پسندوں کی طرف سے جاری ویڈیو میں مغوی امریکی صحافی کا سرقلم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
القاعدہ سے الگ ہوئے سخت گیر گروہ داعش نے جہاں عام لوگوں کا قتل عام شروع کر رکھا ہے وہاں اب انہوںنے دنیا کو صورتحال سے آگاہ کرنے والی معاشرے کی آنکھ صحافیوں کو بھی قتل کرنا شروع کر دیا ہے امرکی صحافی جیمز فولی کا سر قلم کر دیا۔ صحافیوں کا کیا قصور ہے؟ ان کا کام دونوں فریقین کے حالات سے عوام الناس کو آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ اب داعش نے امریکی صحافی کو صرف اس بنا پر قتل کیا ہے کہ امریکہ عراق پر بمباری کرتا ہے اگر داعش کے پاس اتنی ہی طاقت ہے تو وہ بمباری کرنے والوں کو پکڑ کر سزا دے نہ کہ نہتے اور غیر جانبدار افراد کو ظلم کا نشانہ بنائے۔ دنیا بھر کے لوگوں نے داعش کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان لوگوں کے پاس الجزیرہ ٹی وی کے اب بھی تین صحافی ہیں انہیں فی الفور رہا کیا جانا چاہیے۔معاشرے میں اور خصوصی طور پر جنگی علاقوں میں صحافیوں کے ساتھ خصوصی برتائو کیا جاتا ہے۔ داعش بھی اپنے زیر تسلط علاقوں میں صحافیوں کے ساتھ مشفقانہ برتائو کرے تاکہ وہ اپنی ڈیوٹی سر انجام دے سکیں۔