سانحہ کوئٹہ: دھماکہ خیز مواد ہزار گنجی میں تیار ہوا، لاہور سے تاجر گرفتار

کوئٹہ+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) کوئٹہ کے ہزارہ ٹاﺅن میں ٹینکر کے ذریعے دھماکہ خیز مواد لایا گیا۔ حساس ادارے نے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 10 کلو مواد استعمال ہوا۔ یہ مواد پانی کے ٹینکر میں بنایا گیا۔ مواد میں فاسفورس، امونیم اور پوٹاشیم استعمال کیا گیا۔ اس مواد میں ڈیزل، چینی اور امونیم پوڈر بھی ملایا گیا۔ امونیم نائٹریٹ کا اثر ایک ہزار کلوواٹ دھماکے کے برابر ہوا۔ دھماکے میں ایمونیم نائٹریٹ کے استعمال سے ”شاک ویو“ پیدا ہوئیں۔ شاک ویو سے عمارتیں تباہ ہوئیں۔ ملبے تلے دبنے، آگ لگنے سے متعدد نعشیں ناقابل شناخت ہیں۔ اس سے قبل اس قسم کا مواد اسلام آباد میں میریٹ ہوٹل، لاہور میں ایف آئی اے اور کراچی میں سی آئی ڈی دھماکوں میں بھی استعمال کیا جا چکا ہے۔ ماہرین کی رپورٹ کے مطابق ہزارہ ٹاﺅن میں پانی کی قلت کے باعث روزانہ سو سے ایک سو بیس واٹر ٹینکرز کا آنا جانا معمول ہے۔ دھماکہ خیز مواد سے بھرے ٹینکر کو ہزارگنجی کی ورکشاپ میں تیار کیا گیا۔ دھماکے میں استعمال کرنے کے لئے کیمیکل لاہور کی اکبری منڈی میں واقع وارث کیمیکل سے منگوایا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کوئٹہ بم دھماکے میں ملوث دہشت گردوں کو دھماکہ خیز مواد فراہم کرنے کے الزام میں اکبری گیٹ لاہور میں ایک کیمیکل گودام پر چھاپہ مار کر مالک کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اکبری گیٹ میں واقع وارث کیمیکل سے گزشتہ دو ماہ میں کوئٹہ 2 ہزار کلو سے زائد پوٹاشیم، فاسفورس اور دیگر دھماکہ خیز کیمیکل بھجوایا گیا جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کیمیکل بھجوائے جانے والے شخص داد محمد کو گرفتار کر لیا اور اس کی نشاندہی پر کیمیکل بھجوانے والے شخص کی گرفتاری کیلئے اکبری گیٹ لاہور کے علاقہ میں وارث کیمیکل گودام پر چھاپہ مار کر اس کے مالک کو گرفتار کر لیا اور اس سے نامعلوم مقام مقام پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے کسی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن