پی آئی اےملازمین کی ہڑتال، مظاہرے جاری، 100 سے زائد پروازیں منسوخ ، مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا
پی آئی اے مجوزہ نجکاری کیخلاف ملازمین کی ہڑتال اور مظاہرے جاری ،20 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 100 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،نجی ائیر لائنز نے پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منہ مانگے داموں ٹکٹ فروخت کرنے لگیں، متبادل پروازوں کا بندوبست محض حکومتی اعلان ثابت ہوا،کراچی میں ملازمین کے احتجاج کے دوران فائرنگ کا نشانہ بننے والے 3 افراد کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کر دی گئی۔حکومت کی جانب سے اعلان کیاگیا تھا کہ بدھ کے روز پی آئی اے ملازمین نے احتجاج جاری رکھا تو متبادل پروازوں کا بندوبست کیا جائے گا تاہم محض اعلان ہی ثابت ہوا ،حکومت نے کوئی متبادل بندوبست نہیں کیا اور نہ ہی نجی ائیر لائنز کی جانب سے مہنگے داموں ٹکٹ فروخت کے خلاف کارروائی کی گئی۔ دوسری جانب کراچی ائرپورٹ کے احاطہ میں گزشتہ روز احتجاج کے دوران فائرنگ کا نشانہ بننے والے پی آئی اے کے 3 ملازمین کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی، اس موقع پر پی آئی اے نجکاری نامنظور نامنظور اور حکومت کےخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ دیگرشہروں میں بھی پی آئی اے ملازمین نے اپنے جاں بحق ہونے والے ساتھیوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ ملک بھر میں ملازمین کی جانب سے قومی ایئر لائن کے دفاتر کی تالہ بندی کی گئی ہے اور عملہ کاﺅنٹرز سے غائب ہے جبکہ مختلف شہروں میں دفاتر کے باہر ملازمین کے دھرنے جاری ۔ پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند ہونے سے مسافر بذریعہ ریل سفر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور ریلوے سٹیشنوں پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔ اسلام آباد میں بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارگو، کوریئر، ٹکٹنگ سمیت تمام دفاتر بند ہیں، کارگو سروس بند ہونے سے پھلوں اور سبزیوں کے تاجروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ لاہور میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے باعث علامہ اقبال ائرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کئے۔ فوج، رینجرز اور اے ایس ایف کے دستے تعینات ہیں۔ بدھ کو صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب بیرون ملک سے آنے والی پی آئی اے کی دو پروازیں لاہور ائرپورٹ پہنچیں جنہیں نجی کمپنی کے عملے کی مدد سے لینڈ کروایا گیا۔ پولیس نے ہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کیلئے واٹر کینن بھی منگوا لی۔ سی سی پی او لاہور امین وینس نے ائرپورٹ کا دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔