مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کا سلسلہ باون ویں روز بھی ختم نہ ہوسکا، کشمیریوں کو کھانے پینے کی اشیا بھی میسر نہیں

بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں مظالم ڈھانے میں مصروف، کشمیریوں کو جبر سہتے باون روز بیت گئے، آٹھ جولائی کو تحریک آزادی کے ممتاز رہنماء برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پلوامہ ، اسلام آباد، شوپیاں کولگام اور سرینگر کے علاوہ دیگر تمام اضلاع میں کرفیو اور سخت پابندیاں نافذ کی گئی تھیں جو تاحال برقرار ہیں۔
بھارتی فوج نے رات کے اوقات میں بھی لوگوں کی نقل وحرکت پر قطعی طور پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ مسلسل کرفیو اور پابندیوں کے سبب کشمیریوں کو سبزیاں، دودھ ،ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات میسر نہیں۔ بھارتی فوجی دیہات سے دودھ ، سبزیاں وغیرہ لیکر سرینگر آنے والی گاڑیوں کو شہر میں داخل نہیں ہوتے دیتے اور ڈرائیوروں کو مارپیٹ کا نشانہ بناتے ہیں۔
غاصب فوج مسلسل وادی میں انسانی حقوق کو پیروں تلے روندنے میں مصروف ہے۔ بھارتی فورسز نے سڑکوں پر جگہ جگہ خار دار تاریں بچھائی ہیں اور ناکے لگا رکھے ہیں۔ سفاک بھارتی فوجی دہشت گرد گھروں میں گھس کو خواتین ، بچوں اور معمر افراد سمیت مکینوں کو مار پیٹ کا نشانہ بنانے کے علاوہ قیمتی اشیاء لوٹ لیتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن