عام انتخابات کے لئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا مرحلہ جاری ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر دس ہزارچار سو اٹھاسی امیدواروں نے کاغذات جمع کروارکھے ہیں۔

امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے پہلے روز الیکشن کمیشن نے چار ہزار آٹھ سو سیتنالیس امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اسٹیٹ بینک،نادرا، ایف بی آر اور نیب سے تصدیق کے بعد متعلقہ ریٹرننگ افسران کو بھجوادیئے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر سے قومی اسمبلی کی تین سو بیالیس نشستوں کے لئے مجموعی طور پرتین ہزار سات سو چورانوے جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لئےچھ ہزار چھ سو چوراسی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرارکھے ہیں جن کی جانچ پڑتال سات اپریل تک جاری رہے گی،الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پرپورا نہ اترنے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پراعتراضات لگا دیئے جائیں گے جن کے خلاف اپیل دائرکرنے کیلئے امیدواروں کے پاس دس اپریل تک کا وقت ہوگا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ووٹر لسٹیں پہنچانے کے لئے پاک فوج سے دو ہیلی کاپٹر مانگ لئے ہیں،کمیشن نے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ پیر کے روز اوور لوڈ کے باعث بند ہونے والی کمیشن کی ویب سائٹ دوبارہ کھول دی گئی ہے۔ ادھر لاہور اور کراچی میں بھی کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری رہی۔کراچی سٹی کورٹ میں سکروٹنی کے عمل کے دوران مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد، ایم کیوایم، مسلم لیگ نون، جماعت اسلامی، مسلیم لیگ فنکشنل، پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواروں سمیت سوسے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست قرار پائے گئے جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے دو سو چھپن سے الیکشن میں حصہ لینے کے لئے کاغذات جمع کرانے والے تحریک انصاف کے رہنما اے کے گلزارکے کاغذات دوہری شہریت کے باعث مسترد کردیئے گئے۔ خواتین اوراقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے بھی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن