پشاور/ اسلام آباد (آئی این پی) کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے غیر مشروط طور پر ایک ماہ کیلئے اعلان کردہ فائر بندی کی مدت پیر کوختم ہو گئی‘ طالبان شوریٰ نے سیز فائر میں اضافہ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا ہے، طالبان ذرائع نے کہا ہے کہ مدت ختم ہونے کے باوجود جنگ بندی جاری رہے گی تمام کمانڈرز کو کارروائی نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ذمہ دار طالبان ذرائع نے کہا ہے کہ طالبان قیادت حکومت کی طرف سے قیام امن کیلئے غیر عسکری قیدیوں سمیت دیگر عملی اقدامات کی منتظر ہے‘ حکومت کی طرف سے روز کہا جاتا ہے کہ وزیر اعظم مذاکرات کیلئے مخلص ہیں ‘ عملی طور پر کچھ نہیں کیا جاتا ‘ سندھ میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ فائر بندی کو ناکام بنانے کیلئے سازشیں کر رہی ہیں‘ طالبان نے فائر بندی کی مکمل پاسداری کی ہے‘ حکومت نے بمباری بند کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا‘ کارکنوں کی گرفتاری اور نعشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے، ایک ماہ میں ہمارے 50 سے زائد ساتھیوں کو آپریشنز میں گرفتار کیاجا چکا ہے، ان حالات میں جنگ بندی کے معاہدے کو جاری رکھنا مشکل ہورہا ہے ‘ طالبان ذرائع نے بتایا کہ ہم خاموشی سے ساری صورتحال کو دیکھ رہے ہیں اور منتظر ہیں کہ حکومت کی طرف سے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی‘ بعض علاقوں کو خالی کرنے سمیت ہمارے دوسرے مطالبات پر کیا عملی اقدامات کئے جاتے ہیں۔ طالبان ذرائع نے سندھ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک بار پھر اکٹھے ہو رہے ہیں اور دونوں نے طالبان کے خلاف گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ہر ممکن کوشش ہے کہ کراچی آپریشن کا رخ صرف طالبان کی طرف رکھا جائے اور اپنے جرائم پیشہ افراد کو اس سے بچایا جائے۔ سندھ میں طالبان کے ان دھڑوں جن کو فائر بندی کیلئے بمشکل سے راضی کیا گیا ان کو جان بوجھ کر فائر بندی توڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم دونوں مذاکرات کے خلاف ہیں اور انہیں ناکام بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ طالبان ذرائع نے الزام لگایا کہ گزشتہ منگل کو کراچی جیل میں ہمارے ایک ساتھی کو بے عزت کرنے کیلئے ننگا کر کے جیل کا چکر لگوایا گیا۔ 80 سے زیادہ قیدیوں کو صوبے کی دوسری جیلوں میں منتقل کر دیا گیا جس سے ان کے لواحقین کو شدید مشکلات ہیں۔
گرفتاریاں اور نعشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے‘ جنگ بندی جاری رکھنا مشکل ہو گیا: طالبان
Apr 01, 2014