اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے مسعود جنجوعہ لاپتہ کیس میں ان کی اہلیہ آمنہ مسعود جنجوعہ کو حساس اداروں کے افسران پر جرح کرنے کے لئے لاپتہ افراد کی بازیابی بارے کمشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مسعود جنجوعہ کے حوالے سے اہم گواہ ڈاکٹر عمران منیر کا بیان ریکارڈ کرنے کے حوالے سے یو این ایچ سی آر سری لنکا آفس نے صاف انکار کردیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے مسعود جنجوعہ کی بازیابی کے حوالے سے بہت ہی زیادہ خصوصی اختیارات استعمال کئے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ مسعود جنجوعہ کے حوالے سے انصاف کے دروازے بند ہوں مگر ہمارے اختیارات بھی محدود ہیں ڈاکٹر عمران منیر سکرین سے آئوٹ ہیں وہ وہاں ہیں جہاں سپریم کورٹ کو کوئی اختیار نہیں ہے قانونی راستہ چاہتے ہیں کہ جس پر چل کر ہم مسعود جنجوعہ کو بازیاب کرا سکیں جبکہ تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی رو سے تمام شہریوں کی آزادی کے حقوق برابر ہیں مسعود جنجوعہ کی بازیابی بارے حساس اداروں کے افسران اور سابق صدر سے بیان حلفی تک منگوایا گیا ۔ انہوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز دیئے ہیں۔ سماعت کے دوران آمنہ مسعود جنجوعہ ، ہارون جوئیہ اور پنجاب کے لاء افسران پیش ہوئے۔ ہارون جوئیہ سے عدالت نے پوچھا کہ عدالتی حکم پر عمل کرلیا ہے اس پر اس نے ایک رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جس کی ایک کاپی آمنہ مسعود جنجوعہ کو بھی دی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران منیر نے ملنے سے انکار کردیا ہے یو این ایچ سی آر افسر نے کہا کہ وہ ملنے نہیں دے سکتے یہاں کسی کا قانون نہیں چلتا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رزاق اے مرزا پیش ہوئے اور انہوں نے پوری رپورٹ پڑھ کر سنائی جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ عدالتی حکم پر آپ نے کیا کیا ہے؟ عدالت کو بتایاگیا کہ ابھی تک ملاقات کی اجازت نہیں دی ہے۔ آمنہ نے کہا کہ بار بار عمران منیر کے بیان کو پڑھنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی رزاق اے مرزا نے جولائی 2011ء کا آرڈر پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ مسعود جنجوعہ حساس اداروں کی تحویل میں نہیں ہے۔ عدالت نے حکمنامہ تحریر کراتے ہوئے کہا کہ ہارون جوئیہ عدالتی احکامات پر سری لنکا ڈاکٹر عمران منیر کا بیان ریکارڈ کرنے گئے تھے مگر یو این ایچ سی آر نے ان کو ڈاکٹر عمران منیر سے ملاقات کرانے سے انکار کردیا آمنہ مسعود جنجوعہ چاہتی ہیں وہ نصرت نعیم اور دیگر افراد پر جرح کریں وہ اس حوالے سے کمشن کے روبرو درخواست دائر کریں جو اس کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔