لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ آپریشن کے نتائج سے ثابت ہو گیا پنجاب میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، بڑے واقعات میں ملوث دہشتگردوں کی پنجاب سے گرفتاریاں اور ہلاکتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس سے انکار کرنے والے قوم سے جھوٹ بولتے رہے، کچھ مجرم ایوانوں کے اندر اور کچھ باہر چھپے ہوئے ہیں، دہشتگردی کا خاتمہ صرف فوج کی ذمہ داری ہے تو کیا حکمران ملک لوٹنے کےلئے ہیں؟۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے پارٹی آئین کے حوالے سے قائم کی جانیوالی نظر ثانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گلشن اقبال پارک دہشتگردی کے سانحہ کے بعد فوج کی طرف سے ہونے والے مبینہ آپریشن کے 48گھنٹوں کے اندر خطرناک دہشتگردوں کا پکڑا جانا اور مارا جانا لمحہ فکریہ ہے، اس حوالے سے حکمرانوں سے باز پرس ہونی چاہئے کہ یہ مجرم صوبائی دارالحکومت لاہور اور ملک کے اہم شہروں میں کن سہولت کاروں کی سرپرستی میں دندناتے پھر رہے تھے اور پولیس اور صوبائی حکومت کی ماتحت خفیہ ایجنسیاں اس سے لاعلم کیوں تھیں؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام تر اختلافات کے باوجود ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں قومی ایکشن پلان کی حمایت کی تھی مگر افسوس اس ایکشن پلان کو منظور کرنے والے ہی اسے ناکام بنانے والے ہیں۔گذشتہ تین روز کے آپریشن کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق اس ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم فوج، رینجر اور ایجنسیوں سے کہتے ہیں کہ وہ اس آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ دریں اثنا عوامی تحریک کے سربراہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مبینہ اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کے ساتھ دہشتگردی ہے، عوام کو عالمی سطح کم ہونے والی قیمتوں کا پورا ریلیف پہلے ہی نہیں دیا گیا اب اضافہ کر کے عوام دشمنی کی روایت کو برقرار رکھا جا رہا ہے۔