اسلام آباد (رائٹرز) موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی مہم میں علما اور مذہبی ماہرین اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں بین المذاہب کانفرنس میں مذہبی رہمناﺅں اورماہرین نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے لوگوں کو اقدامات پر راغب کرنے کے لئے مذہبی رہنماﺅں کو مناسب طور پر فعال نہیں کیا جا رہا۔ پاکستان علما کونسل کے سربراہ طاہر اشرفی نے کہا موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات پر مساجد کے آئمہ غیر معمولی اثرات مرتب کر سکتے ہیں تاہم اس کے لئے پہلے ان کو مسئلے کو سمجھنے اور اس کے حل کے لئے مناسب اقدامات کے حوالے سے تربیت فراہم کرنا ہو گی۔ ملک میں قحط سالی، سیلاب، فصلوں کی کمی اور دیگر دیگر نقصانات سے بچنے کے لئے آئمہ مساجد اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ امریکی پروفیسر چارلس امجد نے کہا اس حوالے سے صرف سیاسی، غیر سرکاری تنظیموں پر انحصار کرنا ایک غلط سوچ ہے۔ ہمیں سیاست دانوں، بیورو کریٹس، میڈیا اور میئرز کے علاوہ ترقی پذیر ممالک میں تمام مذاہب کے رہنماﺅں پر انحصار کرنا ہو گا۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کےلئے مذہبی رہنماﺅں کی طاقت کو بھی لازمی استعمال کرنا چاہیے۔ بشپ سموئیل نے کہا مذہبی رہنما پیغمبروں اور صوفیوں کی زندگیوں کی حکایات اور مقدس کتابوں کا حوالہ دے کر پانی اور دیگر قدرتی وسائل کے منصفانہ استعمال کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔
بین المذاہب