لاہور(نمائندہ سپورٹس )سابق کپتان وسیم اکرم نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کرکٹ بورڈ کو بھی قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پی سی بی کو بھی سدھارنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ٹیم کی کارکردگی پر ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں یہ بات عیاں تھی کہ پاکستان کے ساتھ ایسا ہی ہونا ہے، اس میں کوئی حیران کن بات نہیں۔ پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا معیار انتہائی برا ہے اور اس کو بہتر کرنے کی کسی کو پریشانی نہیں ہے۔ ایسے ورلڈ کپ نہیں جیتے جا سکتے۔ کرکٹ بورڈ میں ایسے لوگوں کو جگہ نہیں دی جانی چاہیے جو ایک دن میں، بلکہ تین گھنٹے کے اندر اندر خفیہ رپورٹ کو سامنے لے آئیں۔جب اْن سے پوچھا گیا کہ اگر اْنہیں پی سی بی میں تبدیلی کا موقع دیا جائے تو وہ کیا کریں گے، تو وسیم کا کہنا تھا کہ وہ سب سے پہلے تو اْن لوگوں کو ذمہ دار بنائیں گے جن کے پاس جذبہ ہوگا اور ان میں ملک کیلئے کچھ کرنے کی لگن کے ساتھ ساتھ راز کو راز رکھنے کی صلاحیت ہو گی۔پاکستان کرکٹ دنیا سے 10 سال پیچھے ہے۔ پاکستان کے سیمی فائنل تک رسائی نہ حاصل کرنے سے عوام اور ملک سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کو بھی دکھ پہنچا ہے۔