قائمہ کمیٹی سینٹ: کرکٹ بورڈ کے پچھلے 5 سال کی آڈٹ رپورٹ طلب

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے پچھلے پانچ سالہ آڈٹ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ملازمین کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزارت خزانہ اور اس کے ماتحت اداروں سے بجٹ‘ دی ایپروپریشن کو بجٹ سٹیٹمنٹ میں شامل کرنے اور اداروں میں خالی پوسٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اداروں میں سٹاف کی کمی کی وجہ سے کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ نیشنل سیونگ کی طرف سے پیش کردہ بجٹ اور اس کے استعمال پر بھی عدم تسلی کا اظہار کرتے ہوئے بہتری کی ہدایت کر دی۔ اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا۔ وزارت خزانہ اور اس کے ماتحت اداروں‘ آڈیٹر جنرل آف پاکستان‘ اے جی پی آر‘ سی جی اے‘ نیشنل سیونگ او پاکستان منٹ کے مختص کردہ بجٹ‘ ریلیز ہونے والا بجٹ‘ ملازمین پر خرچ کئے جانے والے بجٹ‘ آپریٹنگ اخراجات‘ ٹرانسفر اخراجات‘ فزیکل اثاثے‘ مرمتی اخراجات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کو مین خزانہ ڈویژن کے اخراجات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 1.2 ارب روپے میں سے 522 ملین روپے خرچ کئے گئے۔ ارکان نے جرمنی اور یورپین یونین میں اکنامک منسٹر لگانے کی سفارش بھی کی۔ سیکرٹری خزانہ نے قائمہ کمیٹی کو ڈیمانڈ 33 کے حوالے سے مختص بجٹ اور استعمال بجٹ کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن