اسلام آباد (اے پی پی) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر ایف آئی اے نے انسانی اعضاءکی غیرقانونی خرید و فروخت اور پیوند کاری میں ملوث افراد، سہولت کاروں اور مراکز کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کر دیں، وزیرداخلہ نے مطلوبہ تعلیمی معیار اور سہولتوں پر پورا نہ اترنے والےمیڈیکل کالجز کو اجازت نامے ملنے کے حوالہ سے رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، سپاٹ فکسنگ کے معاملہ پر ایف آئی اے اور پی سی بی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کر دی گئی۔ جمعہ کو جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ کن وجوہات کی بنیاد پر مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والے میڈیکل کالجز کو اجازت نامے دے کر مریضوں کی زندگیوں اور طلباءکے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ یہ طے کیا جائے کہ آیا یہ متعلقہ ادارے کی غفلت کا نتیجہ ہے یا اس ضمن میں ارادتاً کسی جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی اعضاءکی غیر قانونی خرید و فروخت اور پیوند کاری کا معاملہ ہو یا میڈیکل کے طلباءکے مستقبل سے کھیلنے کا معاملہ دونوں معاملات میں ملوث افراد نہ صرف پروفیشنل بدیانتی کے مرتکب ہیں بلکہ انسانیت کے مجرم ہیں جن کا سخت احتساب ضروری ہے۔ وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو دونوں معاملات کی تحقیقات کرکے 15 روز میں ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔