نئی نسل کو کتابی کیڑا بنانے کے بجائے اعلٰی کردار کا نمونہ بنایا جائے،پروفیسر امجد

اسلام آباد(پ ر)ذہانت،دانش و بینش صلاحیتوں کی سرپرستی کے ساتھ والدین اور اساتذہ کرام مثالی تربیت اور اعلٰی کردار کی شمع بھی روشن کریں، زیادہ نمبروں کی دوڑ نے نئی نسل کو جہاں کتابی کیڑا بنا دیا ہے وہاں ان کی شخصیت سازی اور کردار سازی پر منفی اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں۔ان خیالات کااظہار ممتاز علم دوست شخصیت پروفیسر سید امجد علی شاہ سی ای او ای ونگ گروپ آف سکولز اینڈ کالجز نے تعلیمی نشست میں کیا،نئی نسل کی سرپرستی سے عدم توجہی کے موضو ع پر گفتگو کرتے ہوئے دی وزڈم سکول سسٹم کے کوآڈینیٹر وقاص چوہان نے کہا کہ والدین نونہالوں کی تعلیمی کاروائی کو ماہانہ بنیاد پر جانچتے رہیں تو تعلیم و تربیت سے جڑے نصف سے زائد مسائل بتدریج حل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے والدین اور اساتذہ سے درخواست کی کہ گھر اور درسگاہ میں خود کو ماڈل شخصیت کے طور پر پیش کریں تاکہ بچے ہماری ارفع روایات اور قابل رشک اقدار کے ترجمان بن سکیں۔ تعلیمی نشست میں شفیق ہمایوں،زوبیہ خالد،مریم بی بی ،غلام رباب،اسماءجاوید،عارفہ قمر،مہوش حمیدا،محمد ارشد اور سپرونگ کالجز دولتانہ عمران آفتاب شریک ہوئے، پروفیسر امجد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جب تک گھر ،تعلیمی ادارے (مدارس) اور مساجد تہذیب کے پھول تقسیم کرتے رہے برائیاں اور خرافات ہم سے دور ہیں اور جب یہ ادارے (یونٹس)تساہل پسندی کا شکار ہوئے تو ہر شعبہ زندگی ترقی معکوس کا عکاس بن گیا ۔ انہوںنے والدین ،اساتذہ ،اہل دانش اور علماءکرام سے اپیل کی کہ وہ لمحہ موجود میں اخلاقی ،دینی ا ور ملی خدمات سے نوجوان نسل اور معاشرے کی اصلاح کریں۔

ای پیپر دی نیشن