کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وفاقی مشیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو عدالتی حکم پر رہا کر دیا گیا، رہائی کے بعد ڈاکٹر عاصم جناح ہسپتال سے علاج کیلئے ضیاءالدین ہسپتال چلے گئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ثابت کریں گے ڈاکٹر عاصم کے خلاف ریفرنس جعلی ہے۔انہوں نے کہا چودھری نثار سے درخواست ہے کہ ای سی ایل کا مسئلہ حل کردیں،مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انسداد دہشت گردی عدالت سے پاسپورٹ ملنے اور سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرانے پر چیف جسٹس کی ہدایت پر جمعہ کو ان کے ریلیز آرڈر جاری کردئیے گئے تھے۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم کے رہائی کے احکامات جاری کیے تھے تاہم پاسپورٹ نہ لانے پر عدالتی عملے نے ضمانتی مچلکے جمع کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس سے پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست منظور کی، اے ٹی سی کورٹ نے انہیں دونوں پاسپورٹ واپس کرنے کے احکامات دئیے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے دونوں پاسپورٹ دہشت گردوں کے علاج کی فراہمی کے کیس میں جمع تھے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر عاصم کی رہائی سے انتقام کی سیاست کو شکست ہوئی، بے بنیاد مقدمات کا ڈاکٹر عاصم حسین نے جرات سے مقابلہ کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم حسین کو ضمانت پر رہا ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تخت رائے ونڈ کے قیدی نے بہادری سے 19 ماہ جیل کاٹی۔ جھوٹے مقدمات ڈاکٹر عاصم کے حوصلے پست نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی انتقامی کارروائیاں پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں کو خوفزدہ نہیں کر سکتیں ۔ جھوٹے اور خودساختہ مقدمات ڈاکٹر عاصم حسین کو نہ توڑ سکے اور نہ ہی ان کے حوصلے پست کر سکے۔ سابق صدر آصف زرداری نے ڈاکٹر عاصم کو رہائی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید کہاہے کہ ڈاکٹرعاصم نے ظالمانہ کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اب وہ جلد صحت یاب ہو کر پارٹی میں فعال کردار ادا کریں گے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے وفد نے ضیاءالدین ہسپتال میں ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کی۔ وفد میں نثار کھوڑو، وقار مہدی، سنیٹر عاجز دھامرا اور دیگر شامل تھے۔ دوسری طرف رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کی ہے۔ ہائیکورٹ کے جج نے ضمانت کے عوض نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔ ریفری جج نے جسٹس کے کے آغا کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ضمانت منظور کی۔رہائی کے بعد ڈاکٹر عاصم جناح ہسپتال سے علاج کے لئے ضیاءالدین ہسپتال چلے گئے۔
ڈاکٹر عاصم