تبدیلی کیلئے جدوجہد نہ کی گئی تو قابض طاقتور لوگ دوبارہ آ جائینگے: پرویز خٹک

لاہور (این این آئی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اگر ہم غریب عوام کا پیسہ عوام پر خرچ نہیں کر سکتے تو ہمیں یہ پیسہ اپنی ذاتی تشہیر پر خرچ کرنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں، بلین ٹریز منصوبے کا تمام ریکارڈ موجود ہے اس میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، اس سے متعلق ہر طرح کا جواب دینے کےلئے تیار ہوں، ملک پر طاقتور لوگ قابض ہیں اور اگر انہیں تبدیل کرنے کےلئے جدوجہد نہ کی گئی تو یہی لوگ دوبارہ آجائیں گے، یہاں عوام کی بجائے دکھاوے کےلئے اربوں، کھربوں کے ترقیاتی کام کئے جاتے ہیں، عوام آج بھی صحت، تعلیم کی سہولیات سے محروم ہیں اور پٹوار خانوں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں، تحریک انصاف نے پانچ سال قبل جو وعدے کئے تھے ان میں سے بیشتر پورے کر دئیے ہیں، سی پیک منصوبے سے گلگت بلتستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح لائبریری میں ڈاکٹر شفیق جالندھری کی کتاب ”گلگت بلتستان“ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ کوئی بھی حکومت ہو وہ پاکستان کے لیے کام کرے اسی سے عوام کے مسائل حل ہوں گے۔ ہم نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں عوام کی خدمت اور فلاح و بہبود کے بنیادی کا م کیے جو کہ اس سے قبل کسی حکومت نے نہیں کیے تھے۔ پاکستا ن کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے اپنی حکومت پر قد غن لگائی کی سب سے پہلے عوا م کی فلاح و بہبود کے کام ہوں گے۔ ہم نے عوام کی فلاح کے لیے قانون سازی کی، تعلیم کے میدان میں اصلاحات کیں، پرانے سکولوں کو بحال کیا، سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کویقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ بنتے ہی اپنی کابینہ سے وعدہ لیا کہ ہم اشتہارات پر کوئی پیسہ لگائیں گے اور نہ ہی کسی جگہ پر کوئی تصویر لگائی جائے گی۔ ہمارے پاس اتنا پیسہ موجود نہیں کہ ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ اپنی تشہیر پر خرچ کریں، ہمارے پاس 40ارب روپے ہیںاور نہ ہی ہم اپنی اقدامات کی تشہیر کرتے ہیں۔ ہم نے ٹمبر مافیا کے خلاف قانون سازی کی، بلین ٹریزایک بہت بڑا منصوبہ ہے اس سے متعلق ہر طرح کا جواب دینے کو تیار ہوں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں گلگت بلتستان واحد مقام ہے جہاں پر کرائم کی شرح صفر ہے، یہ دنیا کا سب سے پر امن خطہ ہے۔ اس علاقے کو نظرانداز کیا گیا ہے، سی پیک سے گلگت بلتستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
پرویز خٹک

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...