اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کی مارچ میں ریونیو حاصل کرنے کی کارکردگی ظاہر کر رہی ہے کہ نظرثانی شدہ سالانہ ریونیو ہدف کے حصول کے امکانات بھی روشن نہیں ہیں۔ ایف بی آر کو اپریل سے 30 جون تک تین ماہ میں 1279 ارب روپے جمع کرنا ہوں گے۔ اسطرح اوسطً ہر ماہ 426.3 ارب روپے کا جمع کرنا ضروری ہے۔ ایف بی آر پہلے ہی 4013 ارب روپے کے ریونیو ہدف میں 113 ارب روپے کی کمی کر کے سالانہ ہدف 3900 ارب روپے مقرر کر چکا ہے۔ 31 مارچ کی رات تک مجموعی طور پر 2621 ارب روپے جمع ہوئے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے 9 ماہ میں 2260 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔ اس طرح گروتھ 16 فیصد رہی ہے۔ مارچ میں 361 ارب روپے جمع ہوئے جبکہ اعداد و شمار کو حتمی شکل دیتے ہوئے چند ارب روپے کا مزید اضافہ ہو گا کیونکہ دور دراز مقامات سے ریونیو کے اعداد و شمار آنے میں ابھی وقت لگے گا۔ اپریل اور مئی میں اس بات کے امکانات نہیں ہیں کہ ماہانہ 426 ارب روپے جمع ہو سکیں۔ اس طرح جون کے ایک ماہ میں زیادہ بوجھ آئے گا۔ 9 ماہ کی کارکردگی ظاہر کر رہی ہے کہ ہدف حاصل کرنے کے لئے 16 فیصد سے زائد گروتھ لینا ہو گی۔
ریونیو مشکل