لاہور/ نارووال (کامرس رپورٹر‘ خصوصی نامہ نگار‘ نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے کہا میں چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس قوم کی فریاد لے کر گیا، سیاستدان قوم کا فریادی ہوتا ہے، پاکستان کو چلنے دیا جائے، سیاسی استحکام کو خراب نہ کیا جائے۔ صباح نیوز/ آن لائن کے مطابق احسن اقبال نے کہا حکومت کے مینڈیٹ کو عزت نہ دی گئی تو آئندہ دس، پندرہ سال میں افغانستان بھی ہم سے آگے نکل جائیگا۔ اب ملک کے حالات بہتر اور دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان آ رہے ہیں لیکن کچھ سقراط اور بقراط ہر شام ٹی وی پر بیٹھ کر منفی پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق خیابان اقبال میں نادرا ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا سیاستدان فریادی ہوتا ہے جو عوام کی فریاد لے کر ہر جگہ جاتا ہے، ہم فریاد کرتے ہیں۔ پاکستان کو ترقی کرنے دیں، ہمارا این آر او 20 کروڑ عوام کے ساتھ ہے، خدا کے لئے 70سال پہلے کے کھیل نہ کھیلے جائیں، ہر دفعہ انتخابات سے پہلے احتساب کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے، کیا نیب کا ادارہ ساڑھے چار سال پہلے سو رہا تھا، نیب احتساب نہیں پری پول دھاندلی کر رہا ہے، پرویز مشرف سکیورٹی کا بہانہ نہ کریں، پاکستان آ کر عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں۔ پانامہ کیس کے باعث ملک کو 16 سے 18 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، آج کا دور اقتصادی جنگوں کا دور ہے جبکہ ملکی معیشت کےلئے سیاسی استحکام کو یقینی بنانا ہو گا‘ قوموں کا دفاعی انحصار میزائل ٹینک سے نہیں مضبوط معیشت سے ہو گا‘ دہشت گردی کا جن تقریباً بوتل میں بند ہو چکا‘ چند سیاسی مخالفین ہر کامیابی پر چیچک کے داغ ملنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ساندہ اور فیروز پور روڈ پر بھی ایگزیکٹو پاسپورٹ اور نادرا آفسز بنائیں گے، شہریوں کو روایتی نادرا موبائل وینز کے بجائے نارمل گاڑیوں سے سہولیات فراہم کرینگے‘ اب ہر ووٹر کو اس کی دہلیز پر شناختی کارڈ فراہم کریں گے، آئندہ دو ماہ میں مزید سو گاڑیاں فراہم کریں گے۔ کامرس رپورٹر کے مطابق پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹ سنٹر میں سی پیک کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا سی پیک موجودہ وقت کا اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کا تاثر دنیا میں بہتر ہو گا سی پیک گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے 46بلین ڈالر توانائی کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔ پہلا حصہ 2020 میں مکمل ہو گا جس میں پاکستان کی مسنگ فیسلٹی مہیا کی جائیں گی۔ چینی حکومت کے شکرگزار ہیں جس نے اعتماد کر کے چھیالیس بلین ڈالر کی ملک میں سرمایہ کاری کی وہ ملک جسے دہشت گردی کا گڑھ کہا جاتا تھا اب سرمایہ کاری کا گڑھ کہا جانے لگا ہے سی پیک کے بعد دنیا بھر کی کمپنیاں سرمایہ کاری کےلئے آئیں بلکہ پاکستان کو پرامن ملک تصور کر رہی ہیں۔ یہاں بدقسمتی سے حکومتوں کے مینڈیٹ کو عزت نہیں جاتی جمہوری حکومتوں کو وقت پورا نہیں کرنے دیا جاتا افغانستان میں کرزئی نے مدت پوری کی اب اشرف غنی بھی مدت پوری کر رہے ہیں مجھے خدشہ ہے کہ اگلے دس پندرہ سال میں افغانستان ہم سے آگے نکل جائے گا۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق میڈیا سے گفتگو‘ موضع میدیاں اور گیگے والی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو بنجر نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری حکومت ڈیم بنانے کے لئے سی سی آئی کی میٹنگ واٹر منصوبوں کو صوبوں کے ساتھ شیئر کیا اور ان کا اتفاق حاصل کیا ہے۔ اسی اتفاق کے ساتھ چلتے رہے تو پانی کے مسئلہ کو حل کر لیں البتہ ہندوستان کے ساتھ ہمیں مضبوط بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے اور یہ تب ہی ممکن ہو گا جب ہم اپنے پانی کو مضبوط کریں گے ہمارا پانی سمندر میں یونہی بہتا رہے گا تو ہم ہندوستان کو نہیں کہہ سکتے ہیں کہ آپ ہمارا پانی کیوں روک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن خورشید شاہ وزیراعظم کے ساتھ ایسے نگران سیٹ اپ پر اتفاق کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو بروقت صاف اور شفاف الیکشن کی ضمانت فراہم کر سکے۔ لیڈر آف اپوزیشن اگر اتفاق نہ کر پائے تو لوگ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے۔ اپوزیشن الیکشن کمیشن اور کسی دوسرے طریقے سے من پسند سیٹ اپ لانے کا اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کا امتحان ہے۔ وہ حقیقی جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں تو حکومت کے ساتھ مل کر نگران حکومت لائیں۔
احسن اقبال