لاہور (اشرف ممتاز، دی نیشن رپورٹ) سنیٹرپرویز رشید نے کہا ہے الیکشن سے قبل مسلم لیگ (ن) کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمشن نے عدلیہ کی نگرانی انتخابات کرانے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن ایسے عدلیہ کی زیر نگرانی منصفانہ انتخابات کے جواب سنے۔ شکوک و شبہات پیدا ہونگے۔ مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم اور چیف جسٹس ثاقب نثار کے درمیان کبھی ملاقات کی خواہش نہیں کی ملاقات میں کیا ہوا علم نہیں۔ وزیراعظم بریف کریں گے تو معلوم ہوگا۔ شاہد خاقان نے کارکن مسلم لیگ (ن) نہیں بلکہ ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ تمام اداروں کو حدود میں رکھنے کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو متفق ہونا چاہیے۔ 2013ء کے انتخابات بھی عدلیہ کی زیر نگرانی کرائے گئے لیکن اکثر جماعتوں نے شفافیت پر سوالات اٹھائے اب پھر ایسا ہونے جا رہا ہے نئی حد بندیوں کے باعث مسلم لیگ (ن) متاثر ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہا جب ملک کے منتخب وزیراعظم کو بے بنیاد الزامات پر گھر بھیج دیا گیا تو پاکستان کے بارے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اپنا ذہن بدل لیا ہے ملک کی ساکھ کمزور ہوئی اور اب ہو سکتا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کردیا جائے۔