راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقیف وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف خان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے گزشتہ چار سالہ دور کی طرح اب بھی وزیراعظم‘ وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی صوابدید پر کوئی حج کوٹہ مختص نہیں کیا گیا۔ حج آپریشن کے انتظامات کا بیشتر کام تو کر لیا گیا ہے تاہم عدالتی کارروائی کے پیش نظر عازمین حج کی تربیت کا کام متاثر ہوا ہے اس کے باوجود ہماری یہ کوشش ہو گی کہ اگر تین بار نہیں تو کم از کم دوبار ضلعی اور تحصیل صدر مقامات پر تربیتی پروگرامات ہو جائیں۔ سعودی حکومت نے حج کوٹہ میں صرف پانچ ہزار کا اضافہ کیا ہے اس طرح اس بار 1,84,210 عازمین حج جائیں گے۔ ان میں نوزائیدہ بچوں اور مزدور تنظیموں کے ارکان کو قرعہ اندازی کے بغیر فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ وہ ہفتہ کے روز یہاں دارالعلوم تعلیم القرآن راجہ بازار میں سالانہ تکمیل صحیح بخاری شریف اور دورہ حدیث‘ حفظ ‘ تجوید اور تخصیص کے 200 طلباء کی تقسیم اسناد و دستار فضیلت کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ جلسے کی صدارت دارالعلوم کے مہتمم مولانا اشرف علی نے کی جبکہ ڈاکٹر عادل سلیم خان (کراچی) مولانا عبدالرشید ربانی (برطانیہ) اور مولانا ڈاکٹر منظور احمد مینگل (کراچی) نے بھی خطاب کیا۔ مفتی محمد (رحیم یار خان) نے بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھائی۔ سردار محمد یوسف خان نے کہا کہ دینی مدارس اسلامی تعلیمات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ان پر کوئی پابندیاں نہیں لگائی جا رہیں البتہ دینی مدارس میں عصری تعلیمات اور عصری اداروں میں دینی تعلیمات دینے کے لئے تعلیمی اصلاحات کی جا رہی ہیں کئی دینی مدارس میں پہلے ہی عصری تعلیم دی جا رہی ہے۔
گزشتہ 4 سال میں ارکان پارلیمنٹ کو حج کوٹہ نہیں دیا گیا‘سردار محمد یوسف خان
Apr 01, 2018