دوحا (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی صحافی اور مصنفہ ارون دھتی رائے نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی نفرت آمیز پالیسیوں کے باعث بھارت میں انتہا پسندی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور انہی متنازعہ پالیسیوں کے باعث کشمیر میں بھی حالات خراب ہوئے۔ الجزیرہ کو انٹرویو میں کہا کہ فوجی طاقت کا استعمال مسئلہ کشمیر کا حل ہے اور نہ ہی کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ اس مسئلے کو وہاں کی عوام پر چھوڑ دیا جائے۔ بھارت میں کسان، عدالتی نظام، تاجر اور طلباء سب پریشان ہیں، کوئی بھی حکمران جماعت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ تاہم بھارتی انتخابات ذات پات کی پیچیدگیوں میں جکڑے ہوئے ہیں اس لیے نتائج کچھ بھی ہوسکتے ہیں۔