لاہور/اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نامہ نگار)حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضا فہ کر دیا ہے، پٹرول اور ہائی سپید ڈیزل کی قیمت میں 6، 6روپے اور لائٹ سپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل میں فی لیٹر 3،3روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری کے پر وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق اتوار اور پیر کی درمیانی رات 12بجے سے کر دیا گیا ہے۔ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل بھی 6روپے فی لٹر مہنگا کر دیا گیا۔ اسی طرح سے لائٹ سپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر 3روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ 6روپے اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 98روپے 89پیسے فی لیٹر مقررکی گئی ہے جبکہ 6روپے اضافے کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت117روپے 43پیسے فی لٹر ہو گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 3روپے اضافے کے بعد 89روپے 31پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 3روپے اضافے کے بعد 80روپے 54پیسے فی لٹر مقررکر دی گئی ہے۔ 29مارچ کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹر اتھارٹی (اوگرا) نے یکم اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11روپے 91پیسے فی لٹر تک اضافہ کی سمری تیار کر کے پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی۔ پیٹرولیم ڈویژن کو بھیجی گئی سمری کے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 11روپے 91پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔ اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11روپے 17پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 6روپے 65پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ اوگرا کی جانب سے آئندہ ماہ کے لیے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 6روپے 49پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے مارچ میں ہی پہلے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4روپے 75پیسے کا اضافہ کیا تھا۔ دوسری طرف دوسری طرفریلوے غریب کی سواری صرف نعرہ رہ گیا۔ ریلوے نے خاموشی سے کرایوں میں اضافہ کردیا، کرایوں میںاضافہ سے ریل گاڑیوں کے کرائے پبلک ٹرانسپورٹ سے بڑھ گئے، تمام کلاس کے کرایوں میں فی ٹکٹ 40سے 60روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔ تمام مسافر ٹرینوں کے اکانومی کلاس کاکم ازکم کرایہ 70سے بڑھاکر100روپے کردیا گیا۔ اے سی سلیپر کا 280سے بڑھاکر300، اے سی پارلرکا220 سے بڑھاکر250، اے سی بزنس کا 330سے 350، اے سی سٹینڈر کا 250 بڑھاکر300، اور فرسٹ کلاس سلیپر کا210 سے بڑھاکر250روپے کم سے کم کرایہ کردیا گیا ہے۔ اکانومی کلاس کے کرایوں میںفی ٹکٹ 40، اے سی سلیپر میں 60،اے سی پارلر50، اے سی بزنس 40، اس سے قبل 7دسمبر 2018کو نیاکرایہ نامہ جاری کیا گیا تھا مگر پاکستان ریلوے نے مارچ 2019میں دوبارہ نیاکرایہ نامہ جاری کرکے کرایوں میں مزید اضافہ کردیا۔ نئے کرایہ نامہ کے مطابق بولان میل، ہزارہ ،خوشخال خان خٹک، اکبر، فرید، مہر ایکسپریس اور تھل ایکسپریس سمیت تمام مسافر ریل گاڑیوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ اکانومی کلاس کے کرایوں میں فی ٹکٹ40روپے ،اے سی سلیپر میں 60روپے ،اے سی پارلر50،اے سی بزنس میں40، اے سی سٹنڈرمیں40،اور فرسٹ سلیپرمیں40روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ سندھ ایکسپریس کے اے سی بزنس کا 370سے بڑھا کر 400روپے کم سے کم کرایہ کردیاگیا ،اے سی پارلر کا 220 سے بڑھاکر 250،اے سی سٹینڈر کا 250 سے بڑھا کر 300روپے کم سے کم کرایہ کردیا ہے۔ بہائوالدین زکریا ایکسپریس کے اے سی بزنس کا بڑھاکر400روپے اور اے سی سٹینڈرکا 300 سے بڑھا کر 350روپے کردیا گیا۔ خیبرمیل، علامہ اقبال اور اعوان ایکسپریس کے اے سی سلیپر کا بڑھاکر350،اے سی بزنس کا بڑھاکر 450روپے اوراے سی سٹینڈرکا بڑھا کر 350روپے کم سے کم کرایہ کردیا گیا۔ اسی تناسب سے تیزگام ،سکھراور ملت ایکسپریس کے کرایوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ پاکستان ایکسپریس اور حال ہی میں چلائی جانے والے رحمان بابا مسافر ٹرین کے کرایوں میںفی ٹکٹ 10روپے سے 40روپے تک اضافہ کیاگیا ہے ۔کراکرم ایکسپریس اور گرین لائن کے ای سی بزنس کاکم ازکم کرایہ 630سے بڑھاکر700روپے اور اکانومی کا270روپے سے 300روپے کم سے کم کرایہ کردیا ہے۔ ریل کے کرایوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا امکان ہے۔