تہران (این این آئی)ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے بہت سے ایرانی شہری ملک میں ابتر معاشی حالات اور مستقبل کیحوالے سے مایوس افراد ترکی میں دھڑا دھڑ جائیدادیں خرید کرنے کے ساتھ ساتھ ترکی کی شہریت حاصل کررہے ہیں۔ دوسری طرف ایرانی رجیم ایران پرعاید کردہ پابندیاں ختم کرنے کے لیے اس رجحان سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔برطانوی اخبارکے مطابق ایرانیوں کی ترکی کی طرف بڑھتی نقل مکانی ایرانی حکومت کے منصوبوں کے عین مطابق ہے۔ ایرانی حکومت شہریوں کی نقل مکانی کو پابندیوں کی خلاف ورزی کے ایک حربے کے طور پراستعمال کررہی ہے۔ عالمی سطح پر ایرانی بنکوں کے بائیکاٹ کے باعث ترکی میں ایرانی شہری ترکی کے بنکوں کو رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح استنبول کے نیٹ ورک کے پاس جمع ہونیوالی رقم ایران آسانی کے ساتھ منتقل ہوجاتی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس طرح سے سرحد پار منتقلی کسی قواعد و ضوابط کے بغیر کی جارہی ہے مگر امریکی وزارت خزانہ نے اس پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔استنبول میں ایرانی دفاتر بھی ایرانی بینکوں سے منسلک ہیں۔ ان میں ایرانی صارفین کے کھاتوں میں کٹوتی کی جاتی ہے اور نقد رقم کے برابر کمیشن کی چھوٹ دی جاتی ہے۔ اس طرح ایرانی بینک ان بڑے کمیشنوں کے ذریعہ بہت زیادہ رقم داخل کرسکتے ہیں۔دفاتر میں رقوم لانے اور انہیں ایران منتقل کرنے کے لیے بیرون ملک ایرانی کمپنیاں اپنا منافع غیر ملکی کرنسیوں سیایرانی ریال میں منتقل کردیتی ہیں۔
ایرانیوں کی ترکی میں جائیدادیں اور شہریت، پابندیوں کے خلاف نیا حربہ
Apr 01, 2020