ٹنڈوجام(نامہ نگار) مسلسل لاک ڈاون کی وجہ چھوٹے طبقے کی زندگیوں کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے پاپڑ بیچنے والے نے بات کرتے ہوئے کہا گھر میں فاقے تک نوبت آگئی ہے کہاں جائے کس کے سامنے اپنی جھولی پھیلا کر بھیک مانگے حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی ریلیف نہیں ملی ہے پھول فروش کے ان حالات میں پھول نہ فروخت ہونے پر وہ اپنے پھل بجلی کے پول پر لگا کر خاموش لگا کر چلا گیارکشا ڈرئیور اور حجام کے پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد نہایت مشکلات کا شکار ہیںحکومت کی جانب سے ابھی ایسی کوئی خاص سرگرمی نہیں دیکھنی میں آرہی جس کی وجہ سے اس طبقے کو ریلیف حاصل ہوتا ہوا نظر آئے وفاقی حکومت کے ٹائیگرز ابھی تک غائب ہیں حکومت نے پانچ بجے میڈیل اسٹور بھی بند کرنے کے آرڑ نے عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا حکومتی آرڑ کے مطابق جس میڈیکل کے ساتھ ڈاکٹرز کی کلینک ہوگی وہ کھول سکتا ہے اب یہاں ہر ڈاکٹرکی کلینک کے ساتھ میڈیکل نہیں ہے،دودھ فروش کا کہنا وہ تو دودھ ہی تین سے چار بجے کے دوران نکالتے ہیں پھر مارکیٹ میں لاتے ہوئے چھ سے سات بج جاتے ہیں حکومت کے فیصلے کی وجہ سے ان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کم از کم انھیں نو بجے تک کا ریلیف دیا جائے آج اساتذہ کو تنخواہ لینے جس طرح مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اسے دیکھ کر شرم آتی وہ سب دھوپ میں بینک کے باہر لائن لگا کر کھڑے سڑک پر تھک کر بیٹھے نظر آ رہے اگر ان اساتذہ کو نیشنل بینک اے ٹی ایم کارڑ وقت پر جاری کر دیتا اور اپنی اے ٹی ایم مشین جو تین سال سے منیجر نے اضافی کام کی وجہ بند کی ہوئی ہے اگر یہ کھلی ہوتی تو تنخواہ تو 28 مارچ سے شروع ہو چکی تھی اساتذہ وہاں تنخواہ حاصل کر لیتے اور اتنی بڑی لائن نہ لگتی موبائل مارکیٹ کے دکاندروں نے چوری کے ڈر سے اپنی دکان کے سارے موبائل اپنے گھر پر منتقل کر دیئے ان کا کہنا تھا حیدرآباد جو ڈکیتی ہوئی اس کے خوف سے ہم نے یہ قدم اُٹھایا ہے این جی اوز میں پہلے نمبر پر الخدمت فاونڈیش کا کام نظر آرہا اس کے بعد فلاح معاشرہ ٹنڈوجام انصار اسلام اور میر عبداللہ تالپور نے اپنی امام بارگاہ میں دستر خوان پنجتن پاک لگادیا ہے جہاں سے لوگوں کی مدد کی جارہی ہے مساجد میں نمازیوں کی تعداد مقرر کرنے پر لوگ حکومت سے ناراض نظر آتے ہیں اور لوگ کاموقوف ہے حکومت ابھی یہ اعلان نہیں کیا کہ لوگو رجوع الی اللہ کریں حکمران خود بھی توبہ استغفار کریں۔
ٹنڈوجام میں راشن نہ ملنے پرغریب جھولی پھیلانے پرمجبور
Apr 01, 2020