اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی امداد کے لئے 1200 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی۔ جبکہ وفاقی کابینہ نے باقاعدہ طور پر سکو ک بانڈز کے اجراء کی منظوری بھی دے دی ہے۔ سکوک بانڈز اسلامک بینکنگ کو فروغ دینے کیلئے بہت اہم ہے، سکوک بانڈز 3 سال کی مدت کیلئے جاری کئے جارہے ہیں، سکوک بانڈز کے اجراء سے لکویڈیٹی کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چاروں صوبوں میں گڈز ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے رینجرز کو سندھ میں گڈز ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے، بھٹہ مزدوروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے، ریلوے، ایف بی آر اور پی آئی اے میں اصلاحات لانے کی ہدایت کی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس جو منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں سب سے پہلے اپوزیشن لیڈر حصہ ڈالیں، آپ کا شمار ملک میں زیادہ اثاثے رکھنے والے خاندان میں ہوتا ہے، اپوزیشن لیڈر کرونا زدہ سوچ کو کورنٹائن کریں، یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے، اپوزیشن لیڈر سیاسی مفاد کی عینک اتار کر عوامی مسائل کا حقیقی طور پر جائزہ لیں، اپوزیشن کرونا سے متعلق تجاویز دے ہم خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے بتا یا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، وفاقی کابینہ کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم کے بروقت اور درست اقدامات کو نمایاں انداز میں پیش نہیں کیا جاتا۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔ اجلاس کے دوران ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کے معاملے پر بھی بحث ہوئی، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے باجود تا حال عمل درآمد نہیں ہوا، وزیراعظم نے ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گڈز ٹرانسپورٹ سمیت ایکسپورٹرز کا مال نہیں روکا جانا چاہیے، اجلاس کے دوران کابینہ ارکان نے کہا کہ ٹرک اڈوں پر ٹرانسپورٹرز کے ہوٹل کے ہوٹل بند ہیں جس کی وجہ سے ڈرائیورز کچھ کھا پی نہیں سکتے، جس پر اجلاس کے دوران ٹرانسپورٹرز کے لئے مخصوص ڈھابہ ہوٹلز کھولے جانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے کرونا وباء پر قابو پانے کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا، کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے ساتھ صوبائی اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو حسن سلوک کی ہدایت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو کیش ٹرانسفر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے۔ 15بین الاقوامی پروٹوکول کنونشن کی منظوری دی گئی۔ بھٹہ مزدوروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم نے ریلوے ،ایف بی آر ، پی آئی اے میں اصلاحات لانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے اداروں میں ای گورننس کے فروغ کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کابینہ میں ٹرانسپورٹرز کے لیے مخصوص ڈھابہ ہوٹلز کھولے جانے کی تجویز بھی پیش کی۔ سندھ کی جانب سے گڈز ٹرانسپورٹ پر پابندی ختم نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا گیا ۔منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں آٹے سمیت اشیاء خورونوش کی قلت نہیں ہونی چاہیے اور قیمتوں پر بھی نظر رکھی جائے ۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف شہروں میں آٹے کی قلت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے پر صوبے بھی ایکشن لیں۔ وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ جب آٹا وافر مقدار میں موجود ہے توکون قلت پیدا کر رہا ہے؟۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ بھی ناقابل قبول ہے، تمام صوبے اس پر کارروائی کریں۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیر فوڈ سیکیورٹی کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزی ہو رہی ہے تو ایسے افراد کو بغیر رعایت سزائیں دیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ رائس ایکسپورٹرز کا 2ارب روپے کا مال خراب ہو رہا ہے۔ ایکسپورٹرز کیلئے گزشتہ ہفتے ایس آر او جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، وزیراعظم کی ہدایات کے باجود تا حال عمل درآمد نہیں ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایکسپورٹرز کا مال روکے جانے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گڈز ٹرانسپورٹ سمیت ایکسپورٹرز کا مال نہیں روکا جانا چاہئے، متعلقہ وزارت اور اعلیٰ حکام معاملے کو فوری دیکھیں۔علاوہ ازیں کرونا کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں عوام الناس کو ہر پہلو سے مکمل طور پر باخبر رکھا جائے تاکہ کسی بھی معاملے پر کوئی غلط فہمی یا ابہام کی صورتحال نہ پیدا ہو۔ ضلعی انتظامیہ، سیاسی قیادت اور رضا کاروں کے مربوط نیٹ ورک کے قیام کا مقصد ملک کے طول و عرض میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہا کہ ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائے گی اور اس ضمن میں کسی قسم کی تفریق یا امتیازی سلوک کی شکایت برداشت نہیں جائے گی۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ملک کے تمام صوبوں سے کورونا سے متاثرہ مریضوں، ہسپتالوں میں سہولیات، ٹیسٹنگ کٹس، وینٹی لیٹرز کی دستیابی وغیرہ سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل مزید منظم کیا جائے اور اس سلسلے میں کوارڈینیشن کو مزید مستحکم بنایا جائے۔ ا جلاس میں وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل محمد افضل و دیگر شریک ہوئے۔