کرک ہندو سمادھی کی تعمیر‘ پرناب مندر ملتان کی فوری بحالی کا حکم

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کرک ہندو سمادھی کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ یقینی بنایا جائے کہ سمادھی کی تعمیر کا کام تاخیر کا شکار نہ ہو اور سمادھی کی تعمیر چھ ماہ میں مکمل کی جائے۔ ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے موقف اپنایا کہ کنٹریکٹر کام شروع کرنے والے تھے، ہندو رہنما رمیش کمار نے ٹھیکیدار کو کام سے روک دیا۔ جس پر رمیشں کمار نے موقف اپنایا کہ سمادھی کی تعمیر کا ٹھیکہ جس کنٹریکٹر کو دیا اس کی صلاحیت نہیں۔ کے پی حکومت نے ساڑھے تین کروڑ کا بجٹ منظور کیا۔ تعمیراتی کام ساڑھے پانچ کروڑ کا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سمادھی کی تعمیر کا کام 5 اپریل سے شروع ہونا ہے۔ تعمیر چھ ماہ میں مکمل ہونی ہے، سمادھی کی تعمیر راتوں رات نہیں ہونی۔ چیف جسٹس نے کہا سمادھی کی تعمیر ریاست کی ذمہ داری ہے، ایسے بندہ کو ٹھیکہ دیا جس کے پاس کام شروع کرنے کے پیسے نہیں کیا اس کام میں بھی پیسہ بنانا ہے؟۔ سب پریشان ہیں اس کام سے پیسہ کیسے کھانا ہے، بے شرمی کی کوئی انتہا ہوتی ہے۔ کے پی کے کے متعلقہ محکمہ معاملہ پر چپ کرکے بیٹھے ہیں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے پرناب مندر ملتان کی فوری بحالی کا حکم دے دیا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا رپورٹ کے مطابق پرناب مندر کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہے، تاہم مندر کا اوپر والا ڈھانچہ گر سکتا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا پرناب مندر کی تعمیر کا کام متروکہ وقف املاک کرے گا۔ رقم مختص کردی ہے، پرناب مندر کی سیکورٹی کا مسئلہ بھی حل کر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا حکومت کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا۔ چیف سیکرٹری پنجاب سے کہے ذرا دم پکڑیں، پرناب مندر کی بحالی کے کام کی نگرانی چیف سیکرٹری کریں، لاہور میں بیٹھ کر حکام خط و کتابت کرتے رہتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن