اسلام آباد(نا مہ نگار)وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کہا ہے کوئی سمارٹ لاک ڈان نہیں ہوتا،یا لاک ڈان ہوتا ہے یا نہیں ہوتا،سندھ کے لئے اپنی ویکسین خریدنے کا منصوبہ بھی پائپ لائن میں ہے، سنگل ڈوز والی ویکسین پر بھی غور کیا جارہا ہے ، پہلے یہ دیکھنا ہو گا سنگل ڈوز ویکسین موثر کتنی ہے ،احتساب عدالت اسلام اباد کے باہر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہااین سی او سی اجلاس میں میری تجویز ہو گی۔کہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند کی جائے ،سب سے اہم ایشو ہے لوگوں کی جانیں بچائی جائیں،جس کیس میں مجھے بلایا گیا اس کیس میں دو سال قبل نیب نے مجھے بلایا تھا۔ پھر اس کیس کے بعد کچھ نئیں سنا۔ ٹی وی سے ہی پتہ چلا مجھے اکتیس مارچ کو طلب کیا گیا۔سو میگا واٹ کا پلانٹ لگایا جو اج بھی کراچی کو بجلی فراہم کررہا ہے۔ پاور پلانٹ کی بجلی قیمت بہت سستی ہے۔ کراچی کے لوگوں کو بجلی مل رہی ہے ناجانے کیوں ایسا کیا جارہا ہے۔ کوشش ہے یہ پلانٹ چلتا رہے اور ہمارے لوگوں کو بجلی ملتی رہے۔ مجھے جس پراجیکٹس پر بلایا گیا وہ اج بھی چل رہا ہے۔ لوگوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے، کروونا میٹنگ میں اج ان لائن بیٹھنا تھا لیکن اسی وقت میری فلائٹ بھی ہے۔ جو بروقت اقدامات ہم نے لیے اسکی وجہ سے وبا ہمارے ملک میں کم پھیلی۔ ہم ویکسین لگا نہیں سکے ویکسین بروقت منگوا نہیں سکے۔ جان ہے تو جہاں ہے۔ اپ نے ہمارے لاک کے خلاف پہلے بڑی باتیں کی۔ اپ معیشت کی بات کرتے ہیں خطہ میں اپکی معیشت ابتر ہے۔معیشت بہترین ہے اور وزیر خزانہ کو نکال رہے ہیں، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھااپوزیشن کو ایک ساتھ ملکر ہی چلنا چائیے ، کون ماں کے ساتھ ملا کون باپ کے ساتھ اس بحث کو چھوڑیں، یہ دیکھیں اس وقت ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ، گھر میں آپ کا چولہا جلے گا تو ہی نظام چلے گا، کورونا سائیکل توڑنے کے لئے انٹر سٹی ٹراسپورٹ بند کرنا ضروری ہے، میں نہیں کہتا سال کیلئے بند کریں، دو ہفتے بند کر کے سائیکل تو توڑیں۔