اسلام آباد( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے پرناب مندر ملتان کی فوری بحالی کا حکم دے دیاسپریم کورٹ میں پرناب مندر ملتان بحالی کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمدکی سربر اہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہارپورٹ کے مطابق پرناب مندر کا بنیادی ڈھانچہ ٹھیک ہے، تاہم رپورٹ کے مطابق مندر کا اوپر والا ڈھانچہ گر سکتا ہے،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل فیصل چوہدری نے کہاپرناب مندر کی تعمیر کا کام متروکہ وقف املاک کرے گا مندر کی تعمیر کے لیے رقم مختص کردی ہے، پرناب مندر کی سیکورٹی کا مسئلہ بھی حل کر لیا گیا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے کہاحکومت کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا،چیف سیکرٹری پنجاب سے کہے ذرا دم پکڑیں،پرناب مندر کی بحالی کے کام کی نگرانی چیف سیکرٹری کریں،لاہور میں بیٹھ کر حکام خط و کتابت کرتے رہتے ہیں جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ پرناب مندر کو اصل حالت میں بحال کا حکم دیتے ہوے ہدایت کی کہ پرناب مندر کی بحالی کے کام کی نگرانی چیف سیکرٹری کریں مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ نے کرک ہندو سمادھی کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ یقینی بنایاجائے کہ سمادھی کی تعمیر کا کام تاخیر کا شکار نہ ہو اورسمادھی کہ تعمیر چھ ماہ میں مکمل کی جائے سپریم کورٹ میں کرک سمادھی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربرا ہی میں دو رکنی بینچ نے کی ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے نے موقف اپنایا کہ کنٹریکٹر کام شروع کرنے والے تھے،ہندو رہنما رمیش کمار نے ٹھیکدار کو کام سے روک دیا۔ جس پر رمیشں کمار نے موقف اپنایا کہ سمادھی کہ تعمیر کا ٹھیکہ جس کنٹریکٹر کو دیا اس کی صلاحیت نہیں،کے پی حکومت نے ساڑھے تین کروڑ کا بجٹ منظور کیا۔تعمیراتی کام ساڑھے پانچ کروڑ کا ہے،ٹھیکدار کے پاس کام شروع کرنے کے لیے پیسہ نہیں ہے جسٹس اعجا ز الاحسن نے کہاسمادھی کی تعمیر کا کام 5 اپریل سے شروع ہونا ہے،سمادھی کی تعمیر چھ ماہ میں مکمل ہونی ہے،سمادھی کی تعمیر راتوں رات نہیں ہونی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاسمادھی کی تعمیر ریاست کی ذمہ داری ہے،ایسے بندہ کو ٹھیکہ دیا جس کے پاس کام شروع کرنے کے پیسے نہیں کیا اس کام میں بھی پیسہ بنانا ہے؟سب پریشان ہیں اس کام سے پیسہ کیسے کھانا ہے،بے شرمی کی کوئی انتہا ہوتی ہے،کے پی کے کے متعلقہ محکمہ معاملہ پر چپ کرکے بیٹھے ہیں، جس کے بعد عدالت نے ہندو کمیونٹی کو تعمیراتی کام میں مداخلت سے روکتے ہوئے چیف سیکرٹری کے پی کے کو ہدایت کی کہ سمادھی کا کام جلد شروع کرکے چھ ماہ میں مکمل کیا جائے عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے ملتوی کردی۔