وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر رائے شماری کے لیے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی ارکان نے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رکن قومی اسمبلی خالد مگسی کیخلاف کے نعرے لگائے۔ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بمشکل 13منٹ ہی چل سکا۔ ڈپٹی سپیکر کی طرف سے اجلاس ملتوی کر نے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے نعرے بازی کی، جبکہ کارروائی کے دوران اپوزیشن ارکان ڈیسک بجاتے رہے۔ اپوزیشن اراکین نے دھرنا بھی دیا۔ تمام اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر گروپ فوٹو بنوایا، اجلاس ملتوی کرنے کے بعد اپوزیشن نے احتجاج کیا اور نشستوں پر بیٹھ گئے جس کے بعد اسمبلی کے فوٹو گرافر کو کہاکہ وہ ان سب کی ایک تصویر لیں جس پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت سب اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور اپنی گروپ فوٹو بنائی گروپ فوٹو بنانے کے بعد اپوزیشن ایوان سے چلی گئی۔ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کرنے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان اپوزیشن نشستوں پر بیٹھے۔ایم کیو ایم کے ارکان ایوان میں حکومتی بنچوں کی طرف سے داخل ہوئے اور اپوزیشن بنچوں کی طرف چلے گئے اور تمام ارکان کو سب سے پیچھے سیٹوں پر بٹھایا گیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلی ہال میں وکٹری نشان بھی بنایا۔ اجلاس کے اختتام پر رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی جانب سے اپوزیشن ارکان کے ساتھ سیلفی بھی بنائی گئی۔