سلام آباد (خبر نگار) پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے تمام اشاریوں میں مسلسل کمی کے بعد کرونا وبا سے نمٹنے اور پالیسیاں بنانے کے لیے تشکیل دیئے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو ختم کردیا گیا، ذمہ داریاں محکمہ صحت کے سپرد کردی گئیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بہترین حکمت عملی وضع کرنے اور جامع ویکسی نیشن کی مدد سے عالمی وبا کرونا کے خلاف کامیابیاں سمیٹنے والے ادارے این سی او سی کو خراج تحسین پیش کیا۔ جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ این سی او سی کی قیادت اور ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ کرونا کے دوران لگائی جانے والی پابندیوں کے دوران این سی او سی کی خدمات قابل تعریف رہیں۔ عالمی اداروں نے پاکستان کی بہترین حکمت عملی کا اعتراف کیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کووڈ کے کیسز اور ویکسی نیشن کی شرح کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب ہم نے اس وبا کے ساتھ زندگی گزارنے کا نارمل طریقہ کار اپنانا ہے اور ایمرجنسی میں بنائے گئے اس ادارے کو بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔ آج این سی او سی کے آپریشن کا آخری دن ہے۔ وزیر منصوبہ بندی اور ترقی نے کہا کہ صرف حکومت ہی نہیں بلکہ ہم نے من حیث القوم اس کا مقابلہ کیا، تمام اداروں اور صوبائی حکومتوں نے اس میں اپنا کردار ادا کیا اور وفاق اور صوبوں نے مل کر احسن طریقے سے کام کیا، تمام فیصلے مشاورت سے کیے گئے اور تمام صوبوں میں اس کا اطلاق کیا گیا۔ انہوں نے فوج، عدلیہ، علمائ، میڈیا اور ڈاکٹر فیصل سلطان سمیت وزارت صحت اور اس سے متعلقہ شعبوں کے کردار کو بھی سراہا۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹویٹ میں کہا کہ این سی او سی کی ذمے داری وزارت صحت کو ملنے کے بعد میں ان تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جن کے ساتھ مجھے کام کرنے اور سیکھنے کا موقع ملا۔ سینٹر (این سی او سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 24 گھنٹے میں کرونا سے مزید 6 مریض جاں بحق ہوئے، کرونا کے 29 ہزار 625 ٹیسٹ کیے گئے، جس میں مزید 244 افراد میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے، اس دوران ملک میں کرونا کے کیسز مثبت آنے کی شرح 0.82 فیصد رہی۔